مضامین
سعادتِ زحل
زحل کو عمومی طور پر نحس اکبر سیارہ کہا جاتا ہے ۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ تمام سیارگان میں اس کے اثرات سب سے زیادہ طاقت ور مانے گئے ہیں ۔ علمائے نجوم کے مطابق یہ ایک معمر اور دانشور سیارہ ہے اس کے بغیر کوئی شخس ترقی نہیں کر سکتا کسی بھی فرد کے زائچہ میں جب اس کا نحس دور شروع ہوتا ہے تو اس دوران یہ صبر و تحمل کا سبق دیتا ہے ۔ اس تارہ کی خصوصیت دیگر سیارگان سے مختلف واقع ہوئی ہیں یہ پابندی اور حدود میں جکڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے روحانی ترقی ہو یا مادی ، بلندی پر جانے کے لئے زحل جیسی پابندیوں کو عبور کرنا پڑتا ہے حق و باطل کی تمیز اس سے پیدا ہوتی ہے اس کا رشتہ ان دنیاوی تجربات سے ہیں جو صبر اور مشکلات کا تلخ سبق پڑھانے یا تجربہ سیکھنے کے بعد انسان کو حاصل ہوتا ہے ۔
اگر زحل زائچہ پیدائش میں سعد حالت میں ہوتو خدمات کےبعد دیرپا کامیابیاں ، ترقی کے سالوں میں اعلی مرتبہ ، اختیارات اور منصب دیتا ہے ۔ اور سخت کوششوں کے بعد شہرت لاتا ہے ۔
اگر نحس پوزیشن میں ہو تو مصائب و آلام کا ایسا دور لاتا ہے کہ جس سے مالی اور جسمانی امور سخت متاثر ہوجاتے ہیں کسی کام کو بننے نہیں دیتا ہر کام میں رکاوٹ ، طبعیت میں اک عجیب اکتاہت و بوجھل پن طاری رہتا ہے ۔ سخت دوڑ دھوپ کے بعد بھی انسان وہیں کا وہیں رہتا ہے ۔ اگر ہم انسانی مشکلات کا تجزیہ کریں تو ان میں ایک یہ بھی ہے کہ کوئی انسان قوت، طاقت، عزت اور مرتبہ سے گرجائے ۔ غور کریں تو یہ خطرہ ہر فرد کے ساتھ ہمہ وقت لگا رہتا ہے ۔ خصوصاََ وہ افراد جو اپنے حلقے میں مخصوص مقام کو حاصل کرلیتے ہیں تو یہ خطرہ اس وقت بہت بڑھ جاتا ہے اس طرح اگر کوئی بڑا آدمی یکایک پبلک کی نظروں سے اوجھل ہوجاتا ہے تو اس کی وجہ صرف اور صرف زحل کے نحس اثرات ہو سکتے ہیں ۔ خواہ کوئی فرد کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو ، بادشاہ ہو یا صدر۔ جب گردش زحل کی زد میں آتا ہے تو گر جاتا ہے امیدوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ہر کام میں نقصان ہونا شروع ہوجاتا ہے نیک نامی اور شہرت خاک میں مل کر رہ جاتی ہے بات بات پر غصہ کا اظہار ہونے لگتا ہے دوست دشمن بننا شروع ہوجاتے ہیں ہر قدم غلط اٹھتا چلا جاتا ہے لوگ اس کی بات کا اعتبار نہیں کرتے ۔
خداوند قدوس جو کہ مسبب الاسباب ہے اس عالم ارضی کو عالم اسباب قرار دیتا ہے ۔ لہٰذا جب تک مناسب سبب اختیار نہ کیا جائے فائدہ نہیں پہنچ پاتا ۔ اللہ تعالیٰ قرآن حکیم میں فرماتا ہے کہ "والنجوم مسخرات بامرہ” اور یہ کواکب اللہ کے خاص امر کے پابند ہیں ۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ ان کے اندر کچھ خاص تاثیرات پنہاں ہیں جب اثر ہی نہ ہوگا تو مسخر ہونے کا کوئی خاص فائدہ نہ ہوگا ۔ علمائے روحانیات نے کواکب کی تاثیرات معلوم کیں ۔ تو زحل کو قیام و استحکام ، تسخیر سلطنت و فتوحات ، ناموری ۔ بزرگی اور عظمت کے حصول ۔ اقبال مندی ۔ قیام مرتبہ اور غلبہ بر مخلوق کا سیارہ تسلیم کیا گیا ۔ لہٰذا گردش فلکی میں جب وضع کواکب کو اسی امر کا متقضی دیکھتے ہیں تو اس خاص وقت میں مادہ مہیا کر کے اس پر پورا پورا اثر آبائے علوی کا اتار لیتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ آثار قدرت کاملہ الہٰیہ سے ظہور اثر کا سبب بن جاتے ہیں ۔ یاد رکھئے کہ یہ دنیا سباسب کی طرح ہے ایسا سبب ضرور تلاش کرنا پڑتا ہے جو انسان کو مصائب سے بچائے ۔ اس کے مرتبے کو استحکام دے اور اسے عظمت حاصل ہو ۔
زحل کو تاریکی کا سیارہ بھی کہا جاتا ہے یہ نحس اکبر بھی ہے لیکن اگر یہ نیک ہوجائے تو تمام کواکب سے زیادہ سعد اثرات دینے کا حامل ہے اور تمام کواکب کی تاثیر کو سمیٹ لیتا ہے یہ دولت کے دنیاوی سکھ کا مالک ہے ۔
علمائے نجوم کے مطابق زحل کو برج میزان کے ۲۱ درجہ پر قوت شرف حاصل ہوتی ہے ایک شرف سے دوسرے شرف کا درمیانی عرصہ تقریباََ ۲۹ سالہ ہوتا ہےلہٰذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ وقت دوبارہ قسمت والے کو ہی ہاتھ آتا ہے زحل اکتوبر کے اواخر میں برج میزان میں داخل ہوچکا ہے چنانچہ اب زحل اپنی مخفی سعد قوتوں سے مدد دینے کے لئے تیار ہے ۔
ہمارے ہاں عرصہ دراز سے ایک رواج قائم ہوچکا ہے کہ ہر سیارہ جب شرف کے درجات پر ہوں تو مفید اثرات کا حامل ہی سمجھا جاتا ہے جب کہ ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ شرف کے علاوہ دیگر حالتوں سے عامل کا واقف ہونا بھی نہایت ہی ضروری ہے دوستی و دشمنی سیارگان ، گھروں کی منسوبات، سعد و نحس کا جب تک علم نہ ہوگا ہم بہتر نتائج کی توقع نہیں کر سکتے ہیں ۔ اس کی مثال دنیاوی لحاظ سے اس طرح سے دی جا سکتی ہے کہ ایک شخص جو کہ مسند صدر پر جلوہ افروز ہوجاتا ہے یعنی اسے قوت شرف حاصل ہوجاتی ہے یہ اس کے لئے ایک سعادت ہے لیکن رعایا اسی وقت فائدہ اٹھا سکتی ہیں جب دیگر جماعتیں بھی اس کی حامی ہوں مخالفت کا بازار گرم نہ ہو ۔ خزانہ مملکت خالی نہ ہو ۔ بصورت دیگر اس کی صدارت عوام کے لئے بجائے فائدہ کے نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہے ۔
شرف زحل کے اوقات میں تو قدرے وقت باقی ہے لیکن ۲۸ نومبر کو زحل اپنے خانہ شرف میں رہتے ہوئے دیگر سیارگان و گھروں کی منسوبات سے بہت عمدہ نتائج دے رہا ہے ویسٹرن آسٹرالوجی سے دلچسپی رکھنے والے حضرات زائچہ بنا کر دیکھیں تو حقیقت سمجھ جائیں گے ۔
زمانہ قدیم سے علمائے روحانیات ایسے وقتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آرہے ہیں اب خوش قسمتی سے یہی سعادت نصیب ہونے جا رہی ہے اس سے فائدہ اٹھائیں یاد رکھیں کہ موزوں اور مناسب وقت کو اختیار کرنا ہی اسباب خوش بختی کے حصول میں معاون ہے پورے اعتقاد کے ساتھ اس وقت کی تاثیر سے فائدہ اٹھائیں ۔
اس وقت مختلف امور کے لئے اعمال تیار کئے جا سکتے ہیں ۔
مثلاََ دو جماعتوں یا گروپوں یا دو افراد کی دشمنی کو دوستی میں بدل دینا ۔
زمین ، جائداد یا ملازمت جانے کا خوف ہو یا کسی جگہ نکاح و نسبت ہو چکی ہو اور ٹوٹنے کا خطرہ ہو تو اسے روک دینا۔
زمین یا جائداد جس کی قسمت میں نہ ہو اسے صاحب جائداد بنانے کے لئے کوئی عمل کرنا یا کسی لیڈر یا مقرر کا قوم پر سرفرازی حاصل کرنا ۔
خلقت پر تسلط حاصل کرنا ۔
دشمنوں پر فتح پانے کے لئے ۔
ناقابل شکست ہستی بننے کے لئے ۔
اور وہ تمام افراد بھی فائدہ حاصل کر سکتے ہیں جن کے زائچہ پیدائش میں زحل ناقص اثرات کا حامل ہو یا وہ حضرات جو زحل کی ساڑھ ستی سے گزر رہے ہوں ۔ جیسے برج سنبلہ ، میزان یا عقرب سے تعلق رکھنے والے افراد۔
شرف کا جب وقت آئے گا تو طویل عرصہ تک رہے گا لیکن ہم جس وقت کی نشاندہی کر رہے ہیں یہ وقت مورخہ ۲۸ نومبر ۲۰۰۹ع بوقت ۷ بجکر ۱۵ منٹ صبح تا ۷ بجکر ۴۸ منٹ صبح بمقام اسلام آباد کا ہے ۔
جو بھی عمل تیار کریں بخورات زحل کا خاص اہتمام کریں ۔
اب ہم چند ایک اعمال درج کررہے ہیں ہر فرد اپنی ضرورت کے مطابق عمل تیار کر سکتا ہے ۔
مرتبہ کے قائم رکھنے یا خلقت پر تسلط حاصل کرنے کے لئے
یہ عمل اس وقت اختیار کیا جائے جب کسی خاص فرد پر یا خلقت پر تسلط مطلوب ہو یعنی کسی سے مقابلہ ہو یا کہیں زیر عدالت مقدمہ چل رہا ہو یا یہ مطلوب ہو کہ میری عزت تمام مخلوق کرے یعنی کل مخلوق پر تسلط قائم کرنا مطلوب ہو تو اس عمل سے فائدہ اٹھائیں ۔
یہ عمل مجربات طمطم ہندی سے لیا گیا ہے ۔
جائے عمل پر سیاہ کپڑا بچھائیں ۔
اگر سیاہ لباس ہو تو زیب تن کریں بصورت دیگر سر پر سیاہ رومال باندھ لیں
بخور میعہ سائلہ کا جلائیں ۔
سات مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کر بدنی حصار کریں ۔
یہ دو نقش ہیں جسے ترتیب سے ایک ہی لوح پر کندہ کیا جائے گا ۔
ایک کو ایک جانب ، دوسرے کو پشت پر تحریر کیا جانا چاہئے ۔
یہ دو نقش آتشی چال سے پر ہوں گے لکھتے وقت مقصد دل میں ہو ۔
رجال الغیب کا خاص خیال رکھیں ۔
جب فارغ ہوجائیں تو اس لوح کو سیاہ کپڑے میں لپیٹ لیں
اگر مرد کے لئے لوح تیار کی گئی ہے تو وہ اپنے سیدھے بازو پر باندھ لیں ۔
اگر عورت طالب ہے تو عورت الٹے بازو پر باندھ لیں ۔
تسلط اور بزرگی و مرتبہ ہر شخص پر حاصل ہوگا۔
لوح پر پہلے یہ نقش کندہ کریں گے ۔
نقش یہ ہے ۔
مندرجہ بالا نقوش میں جو دوسرے نمبر پر نقش تحریر کیا ہے یہ آیہ مباکہ ” لمن الملک الیوم للہ الواحد القھار” کا ہے ۔اس نقش کے عین اوپر خلیفہ موکل کا نام لکھا جائے گا جو کہ”ظویغئیل”ہے۔ (ظ و ی غ ء ی ل )۔
مندرجہ بالا نقوش میں جو دوسرے نمبر پر نقش تحریر کیا ہے یہ آیہ مباکہ ” لمن الملک الیوم للہ الواحد القھار” کا ہے ۔اس نقش کے عین اوپر خلیفہ موکل کا نام لکھا جائے گا جو کہ”ظویغئیل”ہے۔ (ظ و ی غ ء ی ل )۔
لوح کی بائیں جانب اعوان لکھیں جو کہ ” افشویغطیش”ہے (ا ف ش و ی غ ط ی ش )۔لوح کے دائیں طرف اسم موکل لکھیں جو کہ ” طنضو یغئیل ” ہے (ط ن ض و ی غ ء ی ل )۔
لوح کے نیچے نقش کی آیت بھی لکھیں ۔ یعنی ” لمن الملک الیوم للہ الواحد القھار”۔لوح کی تیار ی کے دوران کسی سے بات چیت نہ کریں ورنہ عمل باطل ہوجائے گا۔
کہا جاتا ہے کہ اسی لوح کے سبب بادشاہ اسماعیل نے شہر بغداد پر قبضہ کیا تھا اور یہ لوح ان کو مولانا عبدالصمد اردبیلی نے تیار کر کے دی تھی ۔
عمل نمبر ۲
برائے حصول جائداد یا تحفظ دوکان و مکان کے لئے
اس نقش کو نیلی سیاہی سے لکھ کر پاس رکھیں صاحب جائداد ہوں حصول املاک و صاحب جائداد ہونے کے لئے موثر ترین عمل شمار کیا جاتا ہے نیز وہ حضرات جو بلڈرز ہیں ، تعمیرات کے کام سے منسوب ہیں یا پھر وہ افراد جو مکان تعمیر کرو ا رہے ہوں ان کو چاہئے کہ بنیاد میں اس نقش کو رکھوا دیں مکان یا عمارت ہر ضرر سے محفوظ رہے گا اور اس مکان کے مکین ہمیشہ عیش و عشرت سے رہیں گے گویا نقش کی موجودگی کی وجہ سے مکان یا عمارت میں برکت رہے گی نقش کی تیاری میں سورہ الاعراف کی آیت مبارکہ ولقد مکنکم فی الارض وجعلنا لکم فیھا معایش” سے مدد لی گئی ہے ۔
برائے حصول جائداد یا تحفظ دوکان و مکان کے لئے
اس نقش کو نیلی سیاہی سے لکھ کر پاس رکھیں صاحب جائداد ہوں حصول املاک و صاحب جائداد ہونے کے لئے موثر ترین عمل شمار کیا جاتا ہے نیز وہ حضرات جو بلڈرز ہیں ، تعمیرات کے کام سے منسوب ہیں یا پھر وہ افراد جو مکان تعمیر کرو ا رہے ہوں ان کو چاہئے کہ بنیاد میں اس نقش کو رکھوا دیں مکان یا عمارت ہر ضرر سے محفوظ رہے گا اور اس مکان کے مکین ہمیشہ عیش و عشرت سے رہیں گے گویا نقش کی موجودگی کی وجہ سے مکان یا عمارت میں برکت رہے گی نقش کی تیاری میں سورہ الاعراف کی آیت مبارکہ ولقد مکنکم فی الارض وجعلنا لکم فیھا معایش” سے مدد لی گئی ہے ۔
نقش کے اوپر ۷۸۶ جب کہ نیچے "یا فتاح یا رزاق ” تحریر کریں ۔ وفق ۲۱۹۹ ہے جو کہ اہل علم کے لئے لکھا گیا ہے تاکہ خود بھی جانچ سکیں ۔ یہ اصل نقش بناتے وقت نہیں لکھا جائے گا۔
نقش کی رفتار یہ ہے ۔
لوح چاندی کی بنائیں ۔ یا اگر کاغذ پر نقش بنائیں تو نیلی سیاہی سے لکھیں بخور میعہ سائلہ جلائیں ۔
عمل نمبر ۳
برائے فتوحات و تسخیر سلطنت
یہ عمل ان لوگوں کے لئے ہے جو کسی بھی الیکشن میں کامیابی کے خواہاں ہیں (البتہ استحقاق شرط ہے )اور خلقت میں ناموری کے خواہاں ہیں یہ عمل ان لوگوں کے لئے بھی مفید ثابت ہوگا جن کی بڑی بڑی کمپنیاں ہیں یا بڑے بڑے کارخانے ہوں اور بہت خلقت ان کی ماتحت ہو ۔اس عمل کی تیاری میں تین آیات مبارکہ سے مدد لی گئی ہے ۔
نصر من اللہ و فتح قریب
انا فتحنا لک فتحا مبینا
ربنا افتح بیننا و بین قومنا باالحق و انت خیر الفاتحین۔
برائے فتوحات و تسخیر سلطنت