حساب علم جفر: سوالات کے جوابات کا استخراج
اب تک کئی قواعد قارئین روحانی علوم ڈاٹ کام کی خدمت میں ہدیہ کر چک اہوں ۔ کسی بھی قاعدہ کو سمجھنے کے لئے جس قدر امثال ہوں اسی قدر آسانی ہوتی ہے ۔ 26 فروری 2020 کو ایک کلیہ علم جفر شائع کیا بنام قاعدہ البدیع جو کہ کوائف فلکیہ کی مدد سے حل ہونے والا ایک قاعدہ تھا ۔ چند ماہ قبل سوچا کہ کیوں نہ اس قاعدہ کا سوفٹوئیر بنایا جائے تاکہ ” حساب علم جفر ” کی مشکل الجھنوں سے بچا جا سکے لہٰذا تھوڑی سے کاوش سے ایک سوفٹوئیر تیار کیا ۔ اب سوفٹوئیر کی جانچ کے لئے مختلف طریق سے آزمانا ضروری تھا لہٰذا کئی طریق اپنا کر درستگی کی اندازہ لگایا گیا ۔ جب یقین ہو گیا کہ تمام حسابی مراحل بالکل درست طریقے سے کوڈنگ کئے جا چکے ہیں تو مختلف سوالات کے ذریعہ قاعدہ کو جانچنے کی کوشش کی ، لاریب ایک عمدہ قاعدہ ہے ۔ میں چند سوالات اور استخراج کردہ جوابات یہاں پیش کر رہا ہوں تاکہ سطر مستحصلہ کی نوعیت کا اندازہ ہو سکے ۔
علم جفر سے حساب کرکے بتائیں کونسا مائیکروفون خریدوں
میرے ایک دوست ہیں ، جو پاکستان کے ایک نامور وائس آرٹسٹ ہیں ۔ چند ماہ قبل صبح ہی صبح واٹس ایپ پر ایک پیغام موصول ہوا کہ تین مائیکروفون ہیں
ٹی ایل ایم 103
اے کے جی سی214
اے کے جی سی414
ان میں سے جاننا چاہ رہا ہوں کہ جو میری آواز کے لئے موزوں و مناسب ہو ۔
میں نے جفر کی کسوٹی پر پرکھا آئیے دیکھتے ہیں کیا جواب ملا ۔
تی ایل ایم جق ای کی جی سیدیر یا ای کی جی سی دیت ان مین سی کونسا مایکروفون خریدنا بھتر رھی کا فلاں بن فلاں ۔۔۔۔
سوال پر غور کریں کہ کیسے ترتیب دیا ہے ۔
موصوف کو بتا دیا ، مجھے چونکہ مائیکروفون سے متعلق زیادہ معلومات تو نہیں ، لیکن یہ جواب دیکھنے کے بعد میرے یہ دوست بڑے حیران تھے
کیا علم جفر سے معلوم ہوسکتا ہے کہ فلاں امر کے متعلق جاننا چاہتا ہوں، بذریعہ خواب ممکن ہے ؟
آئیے ایک اور مثال دیکھتے ہیں جس میں ایک معاملہ میں بذریعہ خواب بصورت استخارہ جواب درکار تھا
دیکھتے ہیں کیا جواب استخراج ہوا ۔
پہلی شب ہی مطلوبہ راز آشکار ہوگیا ۔
فلاں ملک بسلسلہ کاروبار جانا چاہتا ہوں علم جفر سے حساب کرکے بتائیں
ایک واقف کار ایک ملک بسلسلہ کاروبار جانا چاہ رہے تھے اسی قاعدہ سے سوال حل کیا جواب پیش خدمت ہے ۔
کاروباری مسائل ، رکاوٹوں کے حل کے لئے ایک سائل کے لئے سوال کیا دیکھئے کیا جواب برآمد ہوا
ایسی سینکڑوں مثالیں محفوظ ہیں تاہم بوجہ خوف طوالت تحریر کرنے سے گریز کر رہا ہوں ۔
قاعدہ کے تمام اصول و ضوابط اس سے قبل شائع کئے جا چکے ہیں جو درج ذیل لنک پر وزٹ کرکے مطالعہ کر سکتے ہیں ۔