نوروز 2023 – 1402 شمسی ۔ نوروز کا حقیقی وقت کیسے جانیں؟
نوروز عالم افروز 2023 عیسوی ۔ بمطابق 1402 شمسی ۔ پاکستان و دیگر ممالک کے اوقات
نوروز 2023 عالم افروز کا مبارک و مسعود وقت انشاء اللہ مورخہ 21 مارچ 2023 عیسوی بوقت 2 بجکر 24 منٹ 14 سیکنڈ صبح بمطابق پاکستان اسٹینڈرڈ ٹائم ہوگا۔ جبکہ دیگر ممالک کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔ ہم یہاں نوروز اور معلی ابن خنیس کی روایت پر بھی تفصیلات تحریر کریں گے ۔ آپ جان پائیں گے کہ ” نوروز کا حقیقی وقت کیسے جانیں” ۔ نوروز کا وقت جاننے کا حیرت انگیز طریقہ ۔ نوروز اور روایاتِ آئمہ معصومین ؑ – نوروز کا مخصوص تعویذ اور دیگر بیشمار اعمال ۔
مختلف دیگر ممالک میں نوروز 2023 کے اوقات
بھارت: 21 مارچ 2023 – 2:54:14
ایران: 21 مارچ 2023 – 00:54:14
عراق : 21 مارچ 2023 – 00:24:14
نیویارک: 20 مارچ 2023 – 17:24:14
اٹلانٹک کینڈا : 20 مارچ 2023 – 18:24:14
سینٹرل کینڈا: 20 مارچ 2023 – 16:24:14
مشرقی کینڈا: 20 مارچ 2023 – 17:24:14
آذربائیجان : 21 مارچ 2023 – 1:24:14
آسٹریلیا دارالحکومت : 21 مارچ 2023 – 08:24:14
سوئیڈن : 20 مارچ 2023 – 22:24:14
سعودی عرب: 21 مارچ 2023 – 00:24:14
برطانیہ : 20 مارچ 2023 – 21:24:14
پیرس: 20 مارچ 2023 – 22:24:14
چین : 21 مارچ 2023 – 5:24:14
جاپان: 21 مارچ 2023 – 6:24:14
متحدہ عرب امارات : 21 مارچ 2023 – 1:24:14
واشنگٹن ڈی سی – یو ایس اے – 20 مارچ 2023 – 17:24:14
نیو یارک یو ایس اے – 20 مارچ 2023 – 17:24:14
لاس اینجلس یو ایس اے : 20 مارچ 2023 – 14:24:14
سوئٹزلینڈ: 20 مارچ 2023 – 23:24:14
نوروز کیا ہے ؟ جانئے دلچسپ تاریخی پس منظر
نو روز ایک نئی بہار، ایک نئی شروعات اور جوان ہونے کا موسم ہے۔
نوروز کا تہوار ایک قدیم ایرانی تہواروں میں سے ایک ہے جس دن حکومت کی جانب سے عام تعطیل کا اعلان کیا جاتا ہے، نوروز ( جسے ہمارے ہاں no-roz پڑھا جاتا ہے) جبکہ فارسی میں یہ لفظ "نورُوز” ہے۔ نو یعنی نیا رُوز یعنی دن یعنی "نیا دن ” دراصل یہ دن موسم بہار کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔
نیا شمسی سال
نوروز 3000 سال سے زیادہ عرصے سے منایا جا رہا ہے اور یہ ایرانی ثقافت کے ساتھ ساتھ کئی دیگر ثقافتوں میں ایک اہم مقام کا حامل ہے ۔ افغانستان، آذربائیجان اور قازقستان جیسے ممالک۔ عمومی طور پر یہ خاندانی اجتماعات، دعوتوں اور تحائف کے تبادلے کا وقت ہے۔ عملیاتی اعتبار سے بات کریں تو جب سیارہ شمس دائرۃ البروج کا دورہ مکمل کرتے ہوئے برج حوت سے برج حمل میں 0 درجہ 0 دقیقہ پر داخل ہوتا ہے ، یہی وقت نوروز کا سعید وقت تسلیم کیا جاتا ہے۔
نوروز کا حقیقی وقت کیسے جانیں؟
اس وقت کی انتہائی سعادت کے سبب جفار و عاملین حضرات سال بھر اس سعید وقت کا انتظار کرتے ہیں تاکہ اس سعد وقت میں مخصوص طلاسم و الواح وغیرہ کندہ کر سکیں ۔ اس سے قبل کہ ہم اس موضوع کو آگے بڑھائیں واضح کردوں کہ اس مخصوص لمحہ کو پہچاننے یا پانے کے لئے بھی مختلف قواعد ترتیب دئیے گئے ہیں جفارین و عاملین کا ماننا ہے کہ دراصل یہ وہ لحظہ ہے جب دنیا کی ہر شے ساکن ہوجاتی ہے ۔ ہم گزشتہ ادوار کی بات کریں تو لمبے چوڑے حساب کرنے کے بعد بڑی مشکل سے اس وقت کا استخراج کیا جاتا رہا ہے جدید ٹیکنالوجی نے جہاں زندگی کے دیگر مراحل میں آسانیاں پیدا کیں وہاں ان پیچیدہ حسابات کو بھی انتہائی سہل کرکے رکھ دیا لہٰذا اس جدید دور میں سیکنڈوں تک کا حساب ممکن ہے لیکن دوسری جانب انسان کی کم مائیگی کا اعتراف بھی ضروری ہے کہ سیارگان کی رفتار کا تعین انسان نے اپنے مشاہدات اور دانست کے مطابق کیا ہے اور بشری تقاضہ کے پیش نظر ہر صورت غلطی کا امکان موجود ہے۔ اسی سبب علماء و جفارین حضرات نے اس وقت کو پانے کے لئے چند مخصوص طریق کو اپنایا ۔
نوروز کا وقت جاننے کا حیرت انگیز طریقہ
- کسی پیالی میں دودھ یا پانی ڈال کر گلاب کا پھول رکھ کر چھوڑ دیں خیال رہے کہ برتن گہرا اور کشادہ ہو آپ دیکھیں گے کہ عین وقت نوروز پر پھول میں حرکت پیدا ہوجائے گی ۔ اس طریق کو اپنانے کے لئے ضروری ہے کہ کمرہ مکمل طور سے بند ہو اور کسی قسم کی ہوا کا گزر نہ ہو اے سی یا پنکھا وغیرہ چل رہا ہے تو بند کر دیں ۔ بہتر یہ ہے کہ جو وقت اوپر تحریر کیا گیا ہے اس وقت سے 20 منٹ قبل بیٹھ جائیں اور پھول پر نظر رکھیں پس جس وقت حرکت پیدا ہو سمجھ لیں یہی وقت ہے ۔
- دوسرا طریقہ وقت نوروز کو جاننے کا یہ ہے کہ ایک مٹکہ لے لیں اور پانی سے پُر کردیں ۔ اس کے بعد اس میں ایک چھوٹا سا سوراخ کردیں اس کے نتیجہ میں اس سے نکلنے والی باریک پانی کی دھار کی جانب متوجہ رہیں عین وقت تحویل کے وقت وہ بہتی دھار رک جائے گی ۔ پس یہی ساعت سعید ہے ۔ وہ حضرات جو ان دنوں ہندی نجوم سے اوقات استخراج کرکے اعمال و نقوش تیار کر رہے ہیں ان کے لئے موقع ہے کہ آئیے اس وقت کو بھی دیکھیں اور یہی مشاہدہ ہندی نجوم کے تحت ہونے والے نوروز پر بھی کریں حقیقت آشکار ہوجائے گی ۔
نوروز اور روایات آئمہ معصومین علیہم السلام
فقہاء اور مجتہدین نے جس تفصیلی حدیث سے استنباط کیا ہے وہ معلی ابن خنیس کی ہے ۔ قدماء اور متاخرین نے اسے قابل اعتبار جانا ہے ہم یہاں معلیٰ ابن خنیس کی اس روایت کو یہاں پیش کر رہے ہیں ۔
معلیٰ ابن خنیس نقل کرتے ہیں کہ میں نوروز پر حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا ۔
حضرت ؑ نے فرمایا : کیا تم اس روز (نوروز) کو جانتے ہو ؟
معلیٰ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا ۔ قربان جاؤں کہ آج وہ دن ہے جس کی اہل عجم تعظیم کرتے ہیں اور اس روز ایک دوسرے کو تحفے تحائف دیتے ہیں ۔
حضرت ؑ نے فرمایا : میں خانہ کعبہ کے حق کی قسم کھاتا ہوں کہ عجم کا اس دن کی تعظیم کرنا نہیں ہے مگر اس قدیمی امر کے متعلق جو میں تم سے تفصیل سے بیان کرتا ہوں تاکہ تم اس کو سمجھ جاؤ۔
معلیٰ کہتے ہیں کہ اے میرے سید و سردار میرے لئے آپ کی برکت سے اس بات کو جاننا زیادہ پسندیدہ ہے کہ میرے مردے زندہ ہوجائیں اور میرے دشمن زندہ ہوجائیں ۔
حضرت ؑ نے فرمایا : اے معلیٰ حقیقت یہ ہے کہ روز ” نوروز ” وہ دن ہے جب حق تعالیٰ نے ” روز الست ” تمام ارواح سے اپنی وحدانیت کا عہد و اقرار لیا اور یہ کہ کسی کو اس کا شریک قرار نہ دیں گے ۔ اور عبودیت و عبادت میں کسی کو اس کا شریک نہیں بنائیں گے اور اس کی جانب سے بھیجے گئے پیغمبروں ؑ اور مخلوق پر اللہ کی حجتوں اور آئمہ معصومین ؑ پر ایمان لائیں گے اور یہ دن ( نوروز ) وہ پہلا دن ہے جب سورج طلوع ہوا ، درختوں کو ثمر آور کرنے والی ہوائیں چلائی گئیں ، اور زمین پر پھول اور کلیاں کھلنے لگیں ، اسی روز حضرت نوح ؑ کی کشتی نے بعد از طوفان کوہِ جودی کے مقام پر قیام پایا ، یہی وہ دن ہے جب حضرت جبرئیلؑ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ہوئے اور ان کو تبلیغ دین پر مامور کیا ، یعنی آنحضرت ﷺ کی بعثت اسی دن واقع ہوئی ۔ اس ہی روز حضرت ابراھیم ؑ نے بتوں کو توڑا تھا ، اور یہی وہ دن ہے جب پیغمبر اکرم ﷺ نے حج سے واپسی پر میدان غدیر خم میں ” من کنت مولاہ فھذا علی مولاہ” فرمایا تھا یعنی اعلان غدیر اسی دن ہو اتھا اور خلافت ظاہری بھی اسی روز پلٹ آئی تھی ۔ اسی روز حضرت علیؑ نے خوارج کے ساتھ جنگ کی تھی اور ان پر غلبہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے کوئی نوروز کا روز ایسا نہیں کہ جب ہم انتظار فرج نہ کرتے ہوں اس دن کو عجمیوں نے حفظ کیا اور اس کی حرمت کی رعایت کی ہے اور تم نے اس کو ضائع کردیا ہے ۔ اکثر حضرات سوال کرتے ہیں کہ اس کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ یاد رکھیں کہ کسی بھی عمل کے شرعی ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ قرآن کی کوئی آیت ، کوئی حدیث یا کوئی روایت معصومینؑ اس عمل کے شرعی ہونے پر اثبات کرے ۔ نوروز کے سلسلہ میں معلیٰ ابن خنیس کی ہی تفصیلی روایت موجود ہے جس کا تفصیلی متن درج ذیل ہے۔
نوروز اور معلی ابن خنیس کی تفصیلی روایت
عَنِ الْمُعَلّیٰ بْن ِخُنَیْس عَنْ مَوْلاٰنَا الصَّادِقِ (عَلَیْہِ السَّلٰامِ) فی یَوْمِ النیرُوْزِ، قٰالَ: اِذٰا کَانَ یَوْمُ النیرُوْزِ فَاغْتَسِلْ وَأَلْبِسْ أَنْظَفَ ثِیٰابِکَ وَتَطَیَّبْ بِأَطْیَبِ طیْبِکَ وَتَکُوْنُ ذٰلِکَ الیَوْمَ صَائِماً فَاِذٰا صَلَّیْتَ النَّوٰافِلَ وَالظُّھْرَ وَالعَصْرَ فَصَلِّ بَعْدَ ذٰلِکَ اَرْبَعَ رَکَعٰاتٍ تَقْرَائُ فی اَوَّلِ رَکْعَةٍ فَاتِحَةَ الْکِتٰابِ وَعَشَرَ مَرَّاتٍ اِنَّا اَنْزَلْنٰاہ فی لَیْلَةِ القَدْرِ، وَفی الثٰانِیَةِ فَاتِحَةَ الْکِتٰابِ وَعَشَرَ مَرَّاتٍ قُلْ یٰا اَیُّھٰاالْکٰافِرُوْنَ، وَفی الثّٰالِثَةِ عَشَرَ مَرَّاتٍ التَّوْحیْدَ، وَفی الرّٰابِعَةِ عَشَرَ مَرَّاتٍ مُعَوَّذَتَیْن ِوَتَسْجُدُ بَعْدَ فَرٰاغِکَ مِنَ الرَّکَعٰاتِ سَجْدَةَ الشُّکْرِ وَتَدْعُوْا فیھَا، یُغْفَرُ لَکَ ذُنُوْبُ خَمْسینَ سَنَةً’۔ (معلی ابن خنیس، امام جعفر صادق (ع) سے نقل کرتے ہیں کہ امامؑ نے نوروز کے دن کے بارے میں فرمایا: جب نو روز کا دن ہو
- پس تم غسل کرو اور اپنا پاکیزہ لباس زیب تن کرو
- اپنے آپ کو بہترین خوشبو سے معطّر کرو
- اس دن روزہ بھی رکھو
- اور جب نماز فریضہ و نافلہ ظہر و عصر سے فارغ ہوجاؤ تو اس کے بعد چار رکعت نماز (عید نوروز کی دو دو رکعت کرکے)پڑھو
- پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ ‘اِنَّا اَنْزَلْنٰاہ فی لَیْلَةِ القَدْرِ’ (سورۂ قدر)
- دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ ‘قُلْ یٰا اَیُّھٰاالْکٰافِرُوْنَ’ (سورئہ کافرون) پڑھو
- تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورہ توحید
- چوتھی رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ معوّذتین یعنی سورئہ فلق اور سورئہ ناس پڑھو
- دونوں نمازیں پڑھنے کے بعد سجدہِ شکر بجا لاؤ
- سجدے میں اللہ رب العزت سے جو چاہو مانگو
- اس عمل سے تمہارے پچاس سال کے گناہ بخش دیئے جائیں گے
- بعض نے سجدہ شکر میں مخصوص دعا بھی ذکر فرمائی ہے، جو یہ ہے
- اَللَّھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ الاَوْصِیٰائِ الْمَرْضِیِیْنَ وَصَلِّ عَلٰی جَمِیْعِ أَنْبِیٰآئِکَ وَرُسُلِکَ بِأَفْضَلِ صَلَوٰاتِکَ وَبٰارِکْ عَلَیْھِمْ بِأَفْضَلِ بَرَکٰاتِکَ وَصَلِّ عَلٰی أَرْوٰاحِھِمْ وَأَجْسَادِھِمْ۔ اَللَّھُمَّ بٰارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَبٰارکْ لَنٰا فی یَوْمِنٰا ھٰذٰا الَّذی فَضَّلْتَہ وَکَرَّمْتَہ وَشَرَّفْتَہ وَعَظَّمْتَ خَطْرَہ۔ اَللَّھُمَّ بٰارِکْ لیْ فِیْمٰا اَنْعَمْتَ بِہ عَلَیَّ حَتّٰی لٰا أَشْکُرَ اَحَداً غَیْرَکَ، وَسِّعْ عَلَیَّ رِزْقی یٰا ذَالْجَلٰالِ وَالاِکْرٰامِ۔ اَللَّھُمَّ مَا غَابَ عَنِّیْ مِنْ شَیْئٍ فَلاٰ تُغَیِّرْ عَنِّی عَوْنَکَ وَحِفْظَکَ وَمَا فَقَدْتُ مِنْ شَیْئٍ فَلٰا تُفْقِدْنیْ عَوْنَکَ عَلَیْہ حَتّٰی لٰا أَتَکَلَّفَ مَا لٰاأَحْتَاجُ اِلَیْہِ یٰا ذَاالْجَلاٰلِ وَالْاِکْرٰامِ’۔ پھر (ِ یٰا ذَاالْجَلاٰلِ وَالْاِکْرٰامِ) کی زیادہ تکرار کرو۔
- روایت میں یہ بھی ملتا ہے کہ تحویل سال کا جو وقت ہو اس وقت ساٹھ مرتبہ یہ دعا پڑھو یٰا مُقَلِّبَ القُلُوْبِ وَالْأَبْصٰارِ، یٰا مُدَبِّرَ الْلَّیْلِ وَالنَّھٰارِ، یٰا مُحَوِّلَ الْحَوْلِ وَالْأَحْوٰالِ، حَوِّلْ حَالَنٰا اِلٰی أَحْسَنِ الْحَالِ ۔
- بعض روایات میں ساعتِ تحویل اس دعا کے پڑھنے کا کہا گیاہے اَللَّھُمَّ ھٰذِہ سَنَة جَدِیْدَة وَاَنْتَ مَلِک قَدِیْم أَسْئَلُکَ خَیْرَھَا وَخَیْرَمَا فیھَا، وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّھَا وَشَرِّمَا فیھَا، وَأَسْئَلُکَ مَؤُنَتَھَا وَشُغْلَھَا یٰا ذٰاالْجَلاٰلِ وَالاِکْرٰامِ
- فقہاء اور مجتہدین کا اس حدیث کے مختلف حصوں سے استدلال اس حدیث شریف کے مختلف حصوں سے تقریبا تمام متقدمین و متاخرین فقہاء نے مختلف ابواب فقہ میں استدلال کیا ہے
- غسل عید نوروز
- روزہ عید نوروز
- اور نماز عید نوروز کو اپنی گرانقدر علمی کتابوں میں بیان کیا ہے
- تمام فقہاء و مجتہدین کی نظر میں اس حدیث شریف کی حیثیت مسلم رہی ہے ،اور انھوں نے استدلال کے طور پر اسی حدیث کو نقل کیا ہے۔غسل عید نوروز پر فقہاء کا استدلال اکثر فقہی کتابوں میں مستحب غسلوں میں عید نو روز کے غسل کا بیان آیا ہے
- مرحوم محمد ابن الحسن الحرّ العاملی نے اپنی گرانقدر کتاب وسائل الشیعہ میں ایک باب (بَابُ اسْتِحْبَابِ غُسْلِ یَوْمِ النِّیْرُوْزِ )کے عنوان سے قرار دیا ہے
- اس باب میں وہی امام جعفر صادق کی روایت معلی ابن خنیس سے نقل کی ہے، اور اس روایت کے اس جملے سے استحباب غسل کو بیان کیا ہے: ‘ اِذَا کٰانَ یَوْمُ النِّیْرُوْزِ فَاغْتَسِلْ وَأَلْبِسْ أَنْظَفَ ثِیَابِکَ
- علامہ حسن ابن یوسف حلی اپنی کتاب القواعد میں فرماتے ہیں:’ یُسْتَحَبُّ الْغُسْلُ لِلْجُمُعَةِ مِنْ طُلُوْعِ الْفَجْرِ اِلٰی الزَّوَالِ وَالْغَدِیْرِ وَالْمُبَاہَلَةِ وَعَرَفَةَ وَنِیْرُوْزِالْفُرْسِ وَغُسْلُ الْاِحْرَامِ (روز جمعہ کا غسل طلوع فجر سے لیکر زوال آفتاب تک کرنا مستحب ہے، اور غسل روز عید غدیر، عید مباہلہ،روز عرفہ، اہل فارس کی عید نوروز اور احرام کا غسل مستحب ہے۔
- شہید اول کی تینوں فقہی کتابوں (بیان ، ذکری اور دروس) میں نوروز کے دن کا غسل مستحب غسلوں کے ذیل میں بیان ہوا ہے
- بطور تصدیق ہم کتاب دروس کی عبارت پیش کرتے ہیں:’ یُسْتَحَبُّ الغُسْلُ ۔۔۔ یَوْمَ الْمَبْعَثِ وَالْمَوْلِدِ وَالْغَدِیْرِ وَالتَّرْوِیَہ وَعَرَفَةَ وَالدَّحْوِ وَالْمُبَاھَلَةِ وَالنِّیْرُوْزِ لِخَبَرِ الْمُعَلّٰی ‘ (غسل کرنا مستحب ہے ۔۔۔روز بعثت پیغمبر اکرم ۖ 27رجب المرجب
- روز ولادت پیغمبر اکرم ۖ
- روز عید غدیر
- روز ترویہ 8ذوالحجہ
- روز عرفہ
- روز دحو الارض 25ذیقعدہ زمین کے بچھائے جانے کے دن
- روز مباہلہ
- اور عید نوروز کے دن
- معلی ابن خنیس کی روایت کی وجہ سے مرحوم شیخ بھاء الدین العاملی صاحب المعروف شیخ بھائی صاحب کتاب "کشکول” جامع عباسی مستحب غسلوں میں سے گیارہواں غسل روز عید نوروز کا بیان فرماتے ہیں۔
- حضرت آیت اللہ شیخ حسین وحید خراسانی اپنے رسالہ عملیہ توضیح المسائل کے مسئلہ نمبر 650 میں مستحب غسلوں کو بیان فرماتے ہیں کہ یہ غسل شرع مقدس اسلام میں وارد ہوئے ہیں ،اور پھر مسئلہ نمبر651میں ان مستحب غسلوں کو بیان فرماتے ہیں، جو فقہاء نے اپنی فقہی کتابوں میں اغسال مستحبہ کے عنوان سے بیان فرمائے ہیں،اور حضرت آیت اللہ شیخ حسین وحید خراسانی غسل عید نوروز کوبھی اسی دوسری نوع کے غسلوں سے شمارکرتے ہیں ، اور آخر میں فرماتے ہیں ان دوسری نوع کے غسلوں میں احتیاط یہ ہے کہ رجائے مطلوبیت کے قصد سے بجالائے جائیں۔
- صاحب جواہر مرحوم شیخ محمد حسن النجفی کا استدلال قابل ملاحظہ ہے، وہ فرماتے ہیں:’ قُلْتُ وَقَدْ بَقِیَ زِیَادَة عَلٰی مَا ذَکَرْتُہ وَذَکَرَ الْمُصَنِّفُ بَعْضَ الْأَغْسَالِ الزَّمَانِیَّةِ ۔۔۔’ (جو غسل میں نے اور مصنف نے بیان کئے ہیں ان کے علاوہ کچھ اور غسل بھی باقی ہیں جو معین زمانے کے ساتھ مستحب ہیں جیسے: روز دحو الارض کا غسل، اہل فارس کے نوروز کے دن کا غسل، اور نو ربیع الاول (عید زہراء )کا غسل۔لیکن جو عید نو روز کے دن کا غسل ہے اسکا استحباب علمائے متاخرین کے مشہور قول کی بناء پر ہے، بلکہ میں نے اس بارے میں کسی کو استحباب غسل کو مخالف بھی نہیں پایا ہے، کیونکہ اس بارے میں معلی ابن خنیس کی امام جعفر صادق سے مروی روایت مصباح شیخ طوسی میں موجود ہے،جس کا مختصر یہ ہے کہ جب نوروز کا دن ہو تو تم غسل کرو
- صاحب جواہر مرحوم شیخ محمد حسن النجفی فرماتے ہیں:’ کَمَا یُسْتَفَادُ مِنَ النَّصُوْصِ ثُبُوتُ التَّأَکُّدِ فِیْ غَیْرِ ذٰلِکَ (أَیْ تَأَکُّدِ الصَّوْمِ) کَالنِّیْرُوْزِ وَأَوَّلِ یَوْمٍ مِنَ الْمُحَرَّمِ ۔ (جیسا کہ روایات سے استفادہ ہوتا ہے کہ مذکورہ موارد کے علاوہ بھی چند مورد میں روزے کے استحباب کی تاکید کی گئی ہے، جیسے : نو روز کے دن کا روزہ اور محرم الحرام کی پہلی تاریخ کا روزہ وغیرہ
صاحب مستند مرحوم ملاّ احمد نراقی فرماتے ہیں:’ أَمَّا الْمَنْدُوبُ مِنْہ أَقْسَام : مِنْھَا أَوَّلُ ذِیْ الْحِجَّةِ، مِنْھَا صَوْمُ یَوْمِ النِّیْرُوْزِ لِلْمَرْوِیِّ فِیْ مِصْبَاحِ ِالْمُتَھَجِّدِ ‘ (روزے کی چار اقسام ]واجب، مستحب، مکروہ اور حرام[ میں سے جو مستحب روزے ہیں، چند قسم کے ہیں، ان میں پہلی ذی الحجّہ کا روزہ ہے اور عید نوروز کے دن کا روزہ ہے، جیسا کہ شیخ طوسی کی مصباح المتھجد میں روایت نقل ہوئی ہے - صاحب حدائق مرحوم شیخ یوسف بحرانی بھی اسی انداز سے بیان فرماتے ہیں کہ مستحب روزوں میں سے ایک عید نوروز کے دن کا روزہ ہے کیونکہ اس روزے کو شیخ طوسی نے مصباح المتھجّدمیں معلی ابن خنیس کے سلسلے سے امام جعفر صادق (ع) سے نقل کیا ہے۔
مزیدنوروز کے متعلق بہت کچھ لکھا گیا ہے لیکن ہم اختصار کو مد نظر رکھ کر اسی پر اکتفا کرتے ہیں ۔
نوروز کا مخصوص تعویذ
گزشتہ مختلف سالوں میں ہم کئی طلاسم و الواح و نقوش و تعویذ وغیرہ تیار کرنے کی مکمل تفصیلات نوروز کے موقع پر شائع کرتے رہے ہیں ۔ موجودہ دور کے حالات اور مہنگائی نے اس وقت ہر شخص کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ہر شخص ایک بے یقینی سی کیفیت میں مبتلا نظر آتا ہے لہٰذا اس بار بالخصوص ایک تعویذ تیار کرنے کا طریقہ پیش کر رہا ہوں ۔ وہ حضرات جو کاروبار کر رہے ہیں خواہ کسی بھی قسم کا ہو یا کائی آن لائن بزنس کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل ہو یا وہ افراد جو کسی جگہ ملازمت کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ غیبی مالی مدد حاصل ہو وہ میرے اس مجرب المجرب تعویذ کو تیار کرکے آزمائیں ۔ ان شاء اللہ حیران کن طور پر غیبی مدد پائیں گے ۔
اس تعویذ کو وقت سے قبل استخراج کرکے رکھ لیں نوروز کے عین لمحہ پر لکھنا شروع کر دیں ۔
اس تعویذ کو دو طریق پر تیار کیا جا سکتا ہے یا تو آپ کاغذ پر عرق گلاب و زعفران سے تیار کردہ سیاہی سے تحریر کریں یا پھر وقت سے قبل ایک چاندی کی مربع تختی بنوالیں اور عین تحویل کے وقت اس پر کسی نوکدار چیز سے کندہ کرنا شروع کر دیں ۔
اس بات کا خصوصی خیال رکھیں کہ جس جگہ آپ اس تعویذ کو لکھ رہے ہوں وہاں آپ کے علاوہ کوئی اور نہ ہوں۔
عمل تحریر کرنے سے قبل و آخر میں 11 مرتبہ درود شریف پڑھ لیں اور تعویذ / لوح پر دم کریں ۔
طریقہ یہ ہے کہ اپنے نام مع والدہ کے نام کے اعداد ابجد شمسی سے حاصل کریں ان اعداد میں 11693 کا مزید اضافہ کریں اور نقش مثلث آتشی چال سے تحریر کریں ۔
اس نقش کے ارداگرد یہ اسماء مقدسہ تحریر کریں ۔
” یا اللہ ، یا غنی ، یا رزاق ، یا مالک ، یا وارث ، یا رحیم ، یا کریم ، یا عزیز ، یا رحمن ، یا صمد ، یا مغنی ، یا اللہ "
خیال رہے کہ ہر چہار سمت میں یہ اسماء تحریر کئے جائیں گے ۔
نقش / لوح تیار ہونے کے بعد انہی اسماء کو 101 ( ایک سو ایک ) مرتبہ ورد کرکے لوح پر دم کردیں اور یہ مداومت روزانہ کم از کم اکیس یوم تک جاری رکھیں حالات بہت ہی زیادہ نازک ہوں تو اس ورد کو اپنے روزانہ کا معمول بنالیں۔
تعویذ / لوح ہمہ وقت سیدھے بازو پر یا گلے میں پہنے رکھیں ، چاہیں تو کوٹنگ کروا لیں ۔ البتہ نجاست کے عالم میں دور کر دیں اور بعد از طہارت دوبارہ پہن لیا کریں۔
خاص نکتہ : آپ نے نوروز کا وقت جاننے کے لئے اگر مٹکے کا استعمال کیا ہے یا پھر کسی برتن میں پانی رکھا ہے ، بعد میں یہ پانی کسی ایسے پودے میں ڈال دیں جو بالکل ختم ہونے کے قریب ہو یا گل سڑ گیا ہو یا اپنے کھیتوں میں دیگر پانی کے ساتھ ملا کر استعمال کریں مردہ فصل بھی کھل اٹھے گی ۔ آزمائش شرط ہے ۔
گزشتہ سالوں میں کئی نایاب اور بہترین اعمال قلمبند کئے جا چکے ہیں ذیل میں مختصراً تفصیلات کے ہمراہ لنکس پیش کر رہا ہوں۔
نوروز کے اوقات میں زکات ادا کرنے کا طریقہ
اگر آپ شعبہ عملیات میں دلچسپی رکھتے ہیں اور مختلف آیات و اسماء الہی وغیرہ کی زکات ادا کرنے کے مشتاق ہیں تو نوروز کے دوران بآسانی یہ زکات ادا کی جا سکتی ہیں تفصیلات جاننے کے لئے درج بالا لنک پر کلک کریں۔
نقش تجلی قرآن
ایک نقش بنام ” نقش تجلی قرآن” کچھ ماہ قبل متعارف کروایا گیا تھا یہ نقش اگر نوروز کے اوقات میں تیار کیا جائے تو تاثیر سو گنا بڑھ جاتی ہے لاریب ایک بہترین اور آزمودہ نقش ہے۔
سورہ اخلاص کی فضیلت
پرانے وقتوں میں عاملین حضرات سورہ اخلاص کا نقش نوروز کےمبارک و مسعود وقت میں لکھ کر سال بھر اس سے نہ صرف خود مستفید ہوتے تھے بلکہ اپنے مریدوں اور سائلین کو بھی دیتے تھے۔ سورہ اخلاص کی فضیلت و اعمال وغیرہ پر ایک جامع تحریر شائع کی گئی تھی درج بالا لنک سے استفادہ کریں۔
نقش قطمیر
آپ کمزور ہیں آپ کا دشمن طاقتور ۔ ظاہری اسباب نہیں کہ دشمن سے جان چھڑائی جا سکے یا عدالت تک گھسیٹا جا سکے ۔ دشمن کی سازشوں سے آپ عاجز آچکے ہیں اور دشمن ہے کہ دشمنی ترک کرنے پر آمادہ نہیں تو ایسی صورت میں اس نقش قطمیر سے مدد لیجئے ۔ تفصیلات کے لئے درج بالا لنک پر کلک کریں ۔
غربت و افلاس سے نجات
حریص کے لئے قارون کا خزانہ بھی ناکافی ہے البتہ واقعی غربت و افلاس کے ہاتھوں تنگ ہیں تو درج بالا لنک پر موجود عمل سے مستفید ہوں ان شاء اللہ بہترین نتائج پائیں گے ۔
حروف تسخیر کی زکات
شعبہ عملیات میں 95 فیصد افراد حروف صوامت کی زکات ادا کرکے بیٹھے ہیں بیشتر ایسے افراد ہیں جنہیں حروف کی دیگر اقسام کے نام تک کا علم نہیں ۔ حروف کی کئی اقسام میں سے ایک قسم ” حروف تسخیر ” کی ہے ۔ جس طرح حروف صوامت کی زکات قمری یا شمسی گرہن کے اوقات میں ادا کی جاتی ہے بعینہ نوروز کے اوقات سعید میں ” حروف تسخیر ” کی زکات ادا کی جا سکتی ہے تفصیلات جاننے کے لئے درج بالا لنک پر کلک کریں ۔
تسخیر مطلوب
آپسی رنجشوں کو ختم کرنے کے لئے نوروز کے اس سعید و مبارک وقت میں ، مطلوب کی تسخیر کے اعمال بھی تیار کئے جا سکتے ہیں اس سلسلہ میں مزید تفصیلات جاننے کے لئے درج بالا لنک پر کلک کریں ۔
تحفظ کا عظیم عمل
اس وقت جو وطن عزیز کے حالات ہیں ایسے میں کوئی بھی فرد خود کو محفوط تصور نہیں کرتا نہ جانے کب کہاں کیسے اچانک خدا نخواستہ کوئی حادثہ پیش آجائے ۔ ناگہانی حادثات و خطرات سے محفوظ رہنے کے لئے نوروز سے ایک روز قبل اس عمل کی زکات ادا کی جاتی ہے ۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ساتھ اشتراک کریں تاکہ اپنے پیاروں کی حفاظت غیبی طور سے ممکن ہو ۔ تفصیلات جاننے کے لئے درج بالا لنک پر کلک کریں ۔
لوح فتح نامہ
لوح فتحنامہ ایک رمز ہے ۔ جو بیشتر علماء متقدمین کے سینوں میں دفن رہا ۔ لوح فتح نامہ تیار کرنے کی کئی تراکیب پائی جاتی ہیں لیکن مجھے جو ترکیب و ترتیب سب سے بہتر لگی وہ قارئین کے لئے بلابخل تمام تفصیلات کے ساتھ پیش کرچکا ہوں ۔ نوروز کے اس سعید و مبارک وقت میں اس ” لوح فتح نامہ ” کو بھی تیار کرکے زندگی بھر اس سے مستفید ہوا جا سکتا ہے ۔
خصوصی نوٹ: تمام تفصیلات میں نے بالشرح تحریر کردی ہیں ۔ وہ افراد جو کوئی نقش لوح یا تعویذ بنانا چاہتے ہوں اور کسی بھی سبب خود تیار کرنے سے قاصر ہوں وہ 20 مارچ 2023 تک رابطہ کرکے آرڈر بک کروا سکتے ہیں ۔ رابطہ کے لئے واٹس ایپ نمبر
+1 669-306-8104
پر رابطہ فرما سکتے ہیں ۔ خیال رہے کہ میرے لئے ممکن نہیں کہ میں ہر کال کا جواب دوں لہٰذا براہ کرم صرف آڈیو نوٹ ارسال فرمائیں شکریہ۔