علم جفر اخبار

مستحصلہ تکمیل آرزو – ایک خود ناطق علم جفر کا قاعدہ –

مستحصلہ تکمیل آرزو۔ ایک خود ناطق علم جفر کا قاعدہ ۔ حقیقت یا دھوکہ؟ حقیقت تحقیق کے آئینہ میں

ایک صاحب علم جفار نے بندہ عاجز کو ایک خود ناطق قاعدہ ” مستحصلہ تکمیل آرزو ” مرحمت فرمایا ، قاعدے کو حل کیا ، جس پر کافی وقت صرف ہُوا ۔ لیکن جب جواب پر پہنچا  ہُوا ، تو تمام تھکاوٹ دُور ہو گئ ، طبیعت میں وجد آگیا ، موئے بدن کھڑے ہو گئے ، کیونکہ جوابیہ سطر ایک حرف کی تقدیم و تاخیر کے بغیر اظہر من الشمس کی طرح ظاہر ہُوئ  ۔ یہ قاعدہ تکمیل آرزو کے نام سے ماضی میں شائع ہو چکا ہے ۔ قاعدہ پیش کیا تھا اُس وقت کے مُحقق جفار جناب  ڈاکٹر سعید اختر خان صاحب نے ۔ ہم اپنے قارئین کے لئے یہ مضمون دو اقساط میں پیش کر رہے ہیں ۔ قسط اول شرح مُستحصلہ اور قسط دوم حقیقتِ مُستحصلہ پر مُکمل شرح و بسط کیساتھ چونکا دینے والے حقائق و انکشفات پر مبنی ہو گی ۔ تحقیق و تحریر اظہر عنایت شاہ ، کوہاٹ شہر

و بعون اللہ تعالی ۔ 

تو لیجئے مستحصلہ تکمیل آرزو کے سلسلہ میں ڈاکٹر صاحب کی تحریر مِن و عَن پیش خدمت ہے ۔

قارئین میں سے کسی ایک نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ علم جفر کا کوئ ایسا قاعدہ شائع ہونا چاہئے جس میں جوابی حروف خود بخود پیدا ہو جائیں ۔ معلوم ہونا چاہئے کہ اس طرح کے قواعد علمِ جفر میں ضرور موجود ہیں مگر انکے قواعد بہت ہی پیچیدہ ہیں ۔ اس لئے چوڑے مضمون میں جو قسطوں میں شائع ہو گا ، ایسے ہی ایک قاعدہ کی جھلک پیش کی جارہی ہے ۔ اس قاعدہ کو اردو میں منتقل کرکے پیش کر رہا ہوں ۔ مختلف نوعیت کے سوالات کے لئے اسکے قواعد مختلف ہیں  اس لئے میں ایک عام سوال یعنی ” میری فلاں خواہش پوری ہو گی یا نہ ” کی قسم کے سوالات کے حل کا طریقہ بیان کروں گا کیونکہ اسطرح کے سوال میں آپ تقریباً ہر طرح کے سوالات کا جواب معلوم کر سکیں گے ۔تو آئیے قاعدے کے مراحل میں قدم رکھیں ۔

سب سے پہلے یہ نوٹ کرلیں کہ اس میں جمع ، تفریق ، ضرب ، تقسیم کے کئ عمل آپ کو کرنے ہوں گے اور انہیں بالکل صحیح طور سے کرنا آپ کی ذمہ داری ہے ۔ صحیح عمل کے بعد ناطق حروف خود بخود پیدا ہوں گے ۔ ( انشاء اللہ تعالٰے )

تقویم سوال :- اس قاعدہ کے لئے سوال کو اس صورت میں ڈھالیں : فلاں بن فلاں یہ کام کرنا چاہتا ہے ( یا اس کی یہ خواہش ہے ) اسکی یہ خواہش پُوری ہو گی یا نہ مثلاً محمد انور بن فاطمہ بی بی حج کا ارادہ رکھتا ہے اسکی یہ خواہش پُوری ہو گی یا نہ ، یا سلطان بی بی بنت فاطمہ کی کربلائے معلےٰ کی زیارت کرنے کی خواہش پاوری ہو گی یا نہ اسطرح آپ اپنی کسی خواہش کو اسطرح کے سوال میں ڈال سکتے ہیں ۔

سطر اساس :- سوال کے نمبر ابجد قمری سے معلوم کرلیں ۔ اس جمل کبیر اور تعداد حروف سوال اور نقاط سوال کو ملفوظی کریں لیکن شرط یہ ہے کہ اس طرح کل حروف کی تعداد ۲۸ ہو ۔ جمل وسیط اور صغیر بھی حسب ضرورت استعمال میں لائے جاسکتے ہیں ۔ نیز تعداد حروف سوال اور نقاط سوال کو  بغیر ملفوظی بھی شامل کیا جاسکتا ہے ۔ بہر حال اس طرح حاصل ہونے والی سطرکے حروف کی تعداد ۲۸ ہونا لازمی ہے ۔

سطر نظیرہ :- سطر اساس کو ابجد شمسی( یعنی ابتث ) سے نظیرہ دیں ۔ ابجد شمسی یہ ہے ۔

ا   ب  ت  ث  ج  ح  خ  د  ذ  ر  ز  س  ش  ص

                                           ض  ط  ظ  ع  غ  ف  ق  ک  ل  م  ن  و  ھ  ی

سطرِ اعداد مستحضرہ اسکے بعد حاصل کی جاتی ہے ۔ مگر اسکے حاصل کرنے سے پہلے کچھ ضروری مراحل سمجھنے ضروری ہیں ۔

حروف کی اربعہ عناصر تقسیم سے واقفیت ضروری ہے ۔ یعنی

حروف آتش =     ا  ھ  ط  م  ف  ش    ذ  ،  حروف با د   =     ب   و   ی  ن   ص ت   ض

حروف آب   =    ج  ز   ک  س  ق  ث  ظ ،  حروف خاک  =  د    ح   ل   ع    ر   خ    غ

اسکے علاوہ معلوم ہونا چاہئے کہ ہر عنصر کے حروف کیلئے ایک ” عدد عنصر ” مقرر ہے ۔ جو یہ ہے ۔

آتشی حروف کا عدد ۸ ہے ۔ بادی حروف کا عدد عنصر ۷ ہے ۔ آبی حروف کا عدد عنصر ۶ ہے ۔ اور خاکی حروف کا عدد عنصر ۵ ہے ۔

اب ایک اور بات سمجھیئے سائل کا نام دو طرح کا ہوتا ہے ۔ ایک مکمل نام اور دوسرا معروف نام ۔

مکمل نام وہ ہوتا ہے جو پوری طرح مکمل ہو ۔ جس طرح آپ نے سوال قائم کرتے وقت لکھا تھا ۔ معروف نام وہ ہے ہے جس نام سے سائل عموماً پکارا جاتا ہے ۔ مکمل نام اگر محمد انور ہے تو معروف نام ” انور ” ہو گا ۔ اس قاعدہ کے حل میں دونوں طرح کے ناموں کی علیحدہ علیحدہ ضرورت پڑتی ہے ۔

پاکستان میں معروف نام عموماً  تین حرفی ، چار حرفی ، پانچ حرفی ، چھ حرفی ہوتے ہیں ۔ اسلئے انہی چار اقسام سے متعلق قواعد ہی بیان کروںگا ۔

سائل کے معروف نام کے حروف کے اعداد اس قاعدہ کے تحت مقرر ہیں ۔ انکی لسٹ ملاحظہ فرمائیں ۔

 یہ سوال کے حل میں آئیندہ کام میں آئے گی ۔

جدول-سوال-تکمیل-آرزو

مثلاً سائل کاق نام محمد اکبر طاہر ہے اور یہ شخص اگر عام طور پر اکبر کے نام سے پکارا جاتا ہے تو اسکا معروف نام اکبر ہُوا ۔ اب یہ چار حرفی نام ہے ۔ ا  ک  ب  ر

الف پہلا حرف ہے اسکے عدد مقررہ ۱۱ ہیں ۔ ک دوسرا حرف ہے اسکے عدد مقررہ ۲۲ ہیں ۔

ب تیسرا حرف ہے اسکے عدد مقررہ ۱۳ ہیں ۔ ر چوتھا حرف ہے اسکے عدد  مقررہ  ۷  ہیں ۔

یہ طریقہ بھی ذہن میں رکھیں آئیندہ کام آئے گا ۔

عدد دلیل :- اب آپ نے عد دلیل حاصل کرنا ہے اسکے لئے آپ درج ذیل معلومات لکھیں ۔

۱۔ مکمل نام سائل مع والدہ ، ۲۔ یوم سوال ، ۳ ۔ ساعت سوال ۔ ۴ ۔ منزل قمری ۔ ۵ ۔ طالع وقت ۔

ساعتِ سوال ۔    منزل قمری اور طالع وقت سال رواں کی سردار عالم جنتری سے معلوم کی جاسکتی ہے ۔

ان تمام کو لکھ کر بسط حرفی کریں اور تخلیص کریں ۔ حاصلہ حروف کے اعداد درج ذیل جدول سے دیکھ کر لکھیں ۔

table-of-questions-takmeel-e-arzoo2

ان تمام حروف تخلیص کا مندرجہ بالا جدول سے مدخل کبیر معلوم کریں اور پھر اسکا مدخل صغیر حاصل کریں ۔ یہ عدد دلیل ہے ( یہ ایک سے لے کر ۹ تک کے اعداد میں سے کوئ سا ہو گا ۔)

اس عمل کے صحیح طور سے کرنا نہایت ضروری ہے ۔

سطرِ اعداد مُستحضرہ :- اب آپ کے پاس اتنی معلومات ہو گئ ہیں کہ آپ سطر مُستحضرہ کے اعداد حاصل کر سکیں ۔ انکے حاصل کرنے کے لئے ہر خانہ کے حرف کے لئے علیحدہ کلیہ مقرر ہے ۔ چونکہ سطر اساس اور نظیرہ میں ۲۸ حروف ہیں ۔ اسلئے ان ۲۸ خانوں سے اعداد مُستحضرہ کے قوانین علیحدہ علیحدہ بیان کئے جاتے ہیں ۔ ملاحظہ ہوں ۔سطر نظیرہ سے آگے آپ نے عمل شروع کرنا ہے ۔

حرف نمبر۱:- سطر نظیرہ کا پہلا حرف لیں اسکا مرتبہ ابجد قمری سے معلوم کریں اس مرتبہ میں ” عدد عنصر ” کا اضافہ کریں اور مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

مثلاً آپکا حرف اساس کا پہلا حرف ” د  ” ہے سطر نظیرہ میں اسکا نظیرہ آپ نے ” ک ” لکھا ہو گا ( ابجد شمس کے حساب سے ) اب کاف کا مرتبہ ابجد قمری میں ۱۱ ہے یعنی کاف ۱۱ نمبر پر ہے ۔

کاف کا عدد عنصر ۶ ہے کیونکہ آبی حرف ہے ۔ اب ۱۱ + ۶ = ۱۷، اسے ۷ سے ضرب دی ۱۱۹ آیا ، یہ میزان آگیا ہے اس میں آپ نے جمع منفی کا عمل کرنا ہے ۔

اگر معروف نام سائل تین حرفی ہے تو مندرجہ بالا مجموعہ سے منفی کردیں ۔

اگر سائل کا نام چار حرفی ، پانچ حرفی یا چھ حرفی ہے تو سائل کے نام کا چوتھا حرف لیں اور اسکے اعداد    مقررہ پیچھے دی گئ جدول سے حاصل کریں ۔

اور ان اعداد مقررہ کو مندرجہ بالا مجموعہ میں جمع کردیں ۔ مثلاً ہمارے پاس اوپر کی مثال میں حاصل ضرب ۱۱۹ آیا تھا ۔ اب اگر سائل کا نام تین حرفی تھا تو اس ۱۱۹ میں سے چھ منفی کئے جائیں گے یعنی جواب ۱۱۳ آجائے گا یہ عدد مستحضرہ ہے ۔

اگر سائل کا نام چار ، ۵ یا چھ حرفی ہے تو سائل کے نام کے چوتھے حرف کو لیا جائے گا مثلاً کا معروف نام   اکبر ہے تو اس نام کا چوتھا حرف ” ر ” ہے اب ” ر ” کے اعداد مقررہ جدول حروف سائل سے لیں تو ۷ ہیں ۔ لہٰذا یہ ۱۱۹ میں جمع ہوں گے اور مجموعہ ۱۱۹ + ۷ = ۱۲۶ عدد مستحضرہ ہو گا ۔

سطر نظیرہ کے پہلے حرف پر  یہی عمل کرنا ہے ۔

حرف ۲ :- دوسرے حرف نظیرہ کے لئے اس حرف کا مرتبہ ابجد قمری سے معلوم کریں اس میں اس عدد کا عنصر جمع کریں اور مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

اگر سائل کا معروف نام تین یا پانچ حرفی ہے تو حاصل ضرب میں ۱۴ جمع کریں ۔

اگر سائل کا  نام چار حرفی ہے تو حاصل ضرب میں دو جمع کریں ۔

اگر سائل کا  نام چھ حرفی ہے  تو حاصل ضرب میں ۱۹ جمع کریں ۔ یہ عدد مستحضرہ ہو گا ۔

مثلاً دوسرا حرف نظیرہ ” ص ” ہے یہ ۱۸ واں ہے اور بادی حرف ہے ۔

بادی حرف کا عدد عنصر ۷ ہے ۔ ۱۸ + ۷ =  ۲۵ * ۷ = ۱۷۵

سہ حرفی یا پنج حرفی نام  سائل کے لئے اس میں ۱۴ جمع کریں ۔ ۱۷۵ + ۱۴ = ۱۸۹

چار حرفی نام کے لئے دو کا اضافہ کریں ۱۷۵ + ۲ = ۱۷۷

چھ حرفی نام کے لئے ۱۹ جمع کریں ۱۷۵ + ۱۹ = ۱۹۴ ۔ اسی طرح اعداد مستحضرہ حاصل کیجئے ۔

حرف ۳ :- سطر نظیرہ کے تیسرے حرف کے لئے اسکا مرتبہ ابجد قمری سے معلوم کرکے اس میں عدد عنصر شامل کریں اور مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔ اب حاصل ضرب میں ، اگر سائل کا نام تین یا پانچ حرفی ہے تو تین منفی کردیں ۔  اگر چار حرفی ہے تو ۸ جمع کردیں ۔

اگر ۶ حرفی ہے تو ۹ جمع کردیں ۔ حاصلہ اعداد ، عدد مستحضرہ ہو گا ۔

حرف ۴ :- سطر نظیرہ کا چوتھا حرف لیں اسکا مرتبہ ابجد قمری سے معلوم کریں ۔ اس میں اسکا عدد عنصر شامل کریں یعنی جمع کریں اور مجموعہ کو سات سے ضرب سے دیں ۔ حاصل ضرب پر عمل عد دلیل کے حساب سے ہو گا ۔ آپ نے عدد دلیل حاصل کیا تھا وہ یاد ہو گا ۔ اب اگر عدد دلیل ۳ ، ۴ ، ۶ ، ۸ یا ۹ ہے تو حاصل ضرب میں ۱۹ جمع کر دیں ۔ اگر عدد دلیل ایک ہے تو چھ منفی کریں اگر عدد دلیل ۵ ہے تو ۵ منفی کرین اور اگر عدد دلیل ۷ ہے تو حاصل ضرب میں ۸ جمع کر دیں ۔ اگر عدد دلیل ۲ ہے تو ۳ جمع کریں ۔

حرف ۵ :- پانچواں حرف نظیرہ کا نمبر شمار ابجد قمری سے معلوم کریں اس میں عدد عنصر جمع کریں اور مجموعہ کو ۷ سے ضرب دیں ۔

آپکا عدد دلیل ایک ہے تو حاصل ضرب میں ۷  جمع کریں ۔ عدد دلیل ۲ ہے تو حاصل ضرب میں ۱۹ جمع کریں ۔ عدد دلیل ۳ یا ۴ ہے تو حاصل ضرب میں ۱۳ جمع کر دیں ۔ عدد دلیل ۵ ہے تو حاصل ضرب میں سے ۵ منفی کریں ۔ اگر عدد دلیل ۶ ہے تو حاصل ضرب میں کسی ہندسے کی جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔

اگر عدد دلیل ۷ تو حاصل ضرب میں ۹ جمع کر دیں اور اگر عدد دلیل ۸ یا ۹ ہے تو حاصل ضرب میں ۱۱ جمع کریں ۔  یہ عدد مستحضرہ حاصل ہوا ۔

حرف ۶ :- چھٹا حرف نظیرہ لیں ۔ اسکا نمبر شمار ابجد قمری سے لیں اور اس میں عدد عنصر جمع کرکے مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

اب اگر عدد دلیل ایک یا چار ہے تو حاصل ضرب میں ۱۶ جمع کریں ۔ عدد دلیل ۲ ہو تو حاصل ضرب میں ۶ جمع کریں ۔ ۳ ہو تو ۲ جمع کریں ۔ عدد دلیل ۵ ہو تو ۸ جمع کریں اور ۶ ہو تو ۹ جمع کریں ۔

عدد دلیل اگر ۷ ہو تو ۱۱ جمع کرین اور عدد دلیل ۸ ہو تو حاصل ضرب میں سے ۵ منفی کریں اور عدد دلیل ۹ ہو تو ۱۷ جمع کرکے اعداد مستحصلہ لیں ۔

حرف ۷ :- ساتویں حرف نظیرہ کا شمار قمری لیں اس میں عدد عنصر جمع کریں اور مجموعہ کو سات سے ضرب دیں اگر عدد دلیل ۶ یا ۹ ہو تو حاصل ضرب میں ۹ جمع کردیں ۔ اور اگر کوئ اور عدد دلیل ہو تو حاصل ضرب میں ۱۹ جمع کر دیں ۔

حرف ۸ :- آٹھواں حرفِ نظیرہ کا مرتبہ قمری میں عدد عنصر جمع کرکے مجموعہ سات سے ضرب دیں ۔

عدد دلیل ایک یا چار ہو تو حاصل ضرب میں ۱۱ جمع کر دیں عدد دلیل دو ہو تو حاصل ضرب میں ۲ جمع کریں ۔ عدد دلیل ۳ ہو تو ۹ جمع کریں ۔ عدد دلیل ۵ ہو تو ۱۷ جمع کریں ۔ ۶ ہو تو ۷ جمع کریں ۷ ہو تو ۳ جمع کریں ۔عدد دلیل ۸ ہو تو ۶ منفی کر دیں اور اگر ۹ ہو تو ۱۹ جمع کر دیں ۔

حرف ۹ :- سطر نظیرہ کے نویں حرف کا نمبر شمار قمری میں عدد عنصر جمع کر کے سات سے ضرب دیں اور

پھر اگر عدد دلیل ایک یا ۵ ہو تو حاصل ضرب میں ۱۹ جمع کریں ۔ اگر عدد دلیل ۲ ، ۷ یا ۵ ہو تو حاصل ضرب میں ۵ جمع کردیں ۔ اگر عدد دلیل ۳ ہو تو ۹ جمع کریں اور اگر ۴ ہو تو ۲ جمع کریں ۔

عدد دلیل چھ ہو تو ۱۸ جمع کریں اور اگر عدد دلیل ۹ ہو تو ۵ منفی کریں ۔

حرف ۱۰ :- دسویں حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری جمع عدد عنصر اس مجموعہ کو سات سے ضرب دیں اور پھر عدد دلیل ایک یا ۴ ہو تو ۱۷ جمع کر دیں اور اگر ۲ ہو تو ۱۳ جمع کر دیں ۔

عدد دلیل اگر ۳ یا سات ہو تو ۷ کا اضافہ کریں ۔ اور اگر عدد دلیل ۵ ہو تو ۱۹ کا اضافہ کریں ۔ اگر عدد دلیل ۶ ہو تو دو منفی کردیں ۔ عدد دلیل ۸ یا ۹ ہو تو ۲ جمع کردیں ۔

حرف ۱۱ :- نمبر شمار قمری میں عدد عنصر شامل کریں اور ۷ سے ضرب دے کر حاصل ضرب حاصل کریں ۔

پھر اگر عدد دلیل ایک ، آٹھ یا ۹ ہو تو حاصل ضرب میں ۱۳ جمع کر دیں ۔ اگر عدد دلیل ۲ ہو تو دو جمع کریں اور اگر عدد دلیل ۳ یا ۴ ہو تو دو منفی کردیں ۔ عدد دلیل ۵ ہو تو ۵ جمع کر دیں اور اگر ۶ ہو تو ایک جمع کریں اور عدد دلیل ۷ ہو تو ۶ کا عدد منفی کر دیں ۔

حرف ۱۲ :- حسب سابق بارہویں حرف نظیرہ کا مرتبہ ابجد قمری سے معلوم کریں اور اس میں عدد عنصر جمع کرکے سات سے ضرب دے دیں ۔ آگے کا عمل سائل کے نام کے حرف کے حساب سے ہو گا ۔

اگر سائل کا نام ( معروف نام ) تین یا پانچ حرفی ہے تو حاصل ضرب میں ۹ جمع کر دیں اور اگر نام چار یا چھ حرفی ہے تو حاصل ضرب میں ۱۱ جمع کر دیں ۔

حرف ۱۳ :- حرف نظیرہ نمبر شمار + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔ اور پھر اگر سائل نام سہ حرفی ہے تو حاصل ضرب میں ۱۹ جمع کریں ۔ اگر سائل کا معروف نام چار حرفی ہے تو حاصل ضرب میں چھ منفی کر یں ۔ اور اگر سائل کا نام پانچ یا چھ حرف کا ہے تو اس میں سے پانچویں حرف کو لیں اور اس کے اعداد اور جدول اعداد مقررہ حروف سائل لیں ( یہ جدول پہلی قسط میں شائع ہو چکی ہے ) ان اعداد کو حاصل ضرب میں جمع کر دیں ۔

حرف ۱۴:- مطلوبہ حرف نظیرہ کا مرتبہ ابجد قمری سے معلوم کریں اور اس میں عدد عنصر جمع کریں اور مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔ سائل کے نام کا پہلا حرف لیں اور اسکے اعداد مقررہ جدول سے لیں یہ اعداد اوپر حاصل شدہ ھاصل ضرب میں جمع کر دیں ۔ یہ عدد مستحضرہ ہوا ۔

حرف ۱۵:- ۱۵واں حرف نظیرہ کا مرتبہ ابجد قمری سے معلوم کریں اور اس میں عدد عنصر جمع کریں اور مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔ اب سائل کے نام کا تیسرا حرف لیں اور اس کے اعداد مقررہ جدول سے لےکر اس حاصل ضرب میں جمع کر دیں یہ عدد مستحضرہ ہے ۔

حرف ۱۶:- حرفِ نظیرہ کا مرتبہ ابجد قمری میں عدد عنصر جمع کریں اور اسکو سات سے ضرب دیں اب اگر سائل کا نام سہ حرفی ہے تو اس حاصل ضرب میں ۲ کا اضافہ کر دیں ۔ اگر سائل کا نام چار حرفی ہے یا پانچ حرفی ہے تو حاصل ضرب میں ۱۹ جمع کریں اور اگر چھ حرفی ہو تو حاصل ضرب میں ۶ منفی کر دیں ۔

حرف ۱۷:- حسب سابق ۱۷ویں حرف کا نظیرہ مرتبہ ابجد قمری سے نوٹ کریں اور اس میں عدد عنصر شامل کریں اور مجموعہ کو حسب دستور سات سے ضرب دیں ۔

اگر سائل کا نام تین یا پانچ حرفی ہے تو حاصل ضرب میں دو جمع کر دیں ۔ اگر چار حرفی ہے تو ۱۹ جمع کریں اور اگر چھ حرفی ہے تو تین جمع کرکے عدد مستحضرہ لے لیں ۔

حرف ۱۸:- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + اسکا عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

عدد دلیل اگر ایک ہے تو حاصل ضرب میں ۱۷ جمع کریں ۔ اگر عدد دلیل ۲ ہے تو حاصل ضرب میں ۶ منفی

کریں ۔ اگر عدد دلیل ۳ ہے تو حاصل ضرب میں ۱۴ جمع کریں ۔ اگر عدد دلیل ۴ ہو تو حاصل ضرب میں سے ۵ منفی کر دیں ۔ عدد دلیل اگر ۵ ہو تو ۱۱ منفی کریں ۔ عدد دلیل اگر ۷ ہو تو ۱۳ جمع کریں اور عدد دلیل اگر ۶ ، ۸ یا ۹ ہو تو ۷ جمع کرکے عدد مستحضرہ لیں ۔

حرف ۱۹:- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ جو سات سے ضرب دیں ۔

اگر عدد دلیل ایک یا ۴ ہو تو حاصل ضرب میں ۹ جمع کریں ۔اگر عدد دلیل ۳ یا ۵ ہے تو حاصل ضرب میں ۱۹ جمع کریں ۔  اگر عدد دلیل ۸ یا ۹ ہے تو حاصل ضرب میں ۵ جمع کریں ۔ اگر عدد دلیل ۲ ہے تو ۷ جمع کریں ۔ اگر ۶ ہے تو صرف ایک جمع کریں ۔ اگر ۷ ہے تو دو کا اضافہ کرکے عدد مستحضرہ لیں ۔

حرف ۲۰ :- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

اگر عدد دلیل ایک ہے تو ۹ کا اضافہ کریں ۔ اگر عدد دلیل ۲ یا ۳ ہے تو ۱۹ کا اضافہ کریں ۔

اگر ۴ہے تو ۱۶ کا اضافہ کریں ۔ اگر ۵ یا ۶ ہے تو ۱۳ جمع کریں ۔ عدد دلیل ۷ ہو تو ۱۷ جمع کریں ۔

۸ ہو تو ۵ منفی کریں اور ۹ ہو تو ۱۱ جمع کریں ۔

حرف ۲۱ :- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

اگر عدد دلیل ۱، ۲، ۴ ، ہے تو حاصل ضرب میں چھ منفی کر دیں ۔ اگر عدد دلیل ۳یا ۵ ہے تو حاصل ضرب میں گیارہ جمع کر دیں اگر عدد دلیل ۶ ، ۷ ، ۸ ہے تو حاصل ضرب میں دو جمع کر دیں اور اگر عدد دلیل ۹ ہے تو ۵ کا اضافہ کر یں ۔

حرف ۲۲ :- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔ عدد دلیل ۱، ۴ ، ۶ ہو تو  ۱۹ کا اضافہ کریں ۔  عدد دلیل اگر  ۲ہو تو ۹ کا اضافہ کریں ۔ عدد دلیل اگر  ۳ یا ۵  ہو تو ۱۶ کا اضافہ کریں ۔  عدد دلیل ۷ ہو  تو ۵ منفی کر یں اور ۸ ہو تو ۵ جمع کریں ۔ عدد دلیل ۹ ہونے کی صورت میں ۱۱ جمع کرکے عدد حاصل کریں ۔

حرف ۲۳ :- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔ عدد دلیل ایک یا دو  ہو تو حاصل ضرب میں دو جمع کریں ۔ عدد دلیل ۳ ہو تو سات کا اضافہ کریں ۔ عدد دلیل ۴ یا ۵ ہو تو حاصل ضرب میں ۵ کا اضافہ کریں ۔ عدد دلیل ۶ ہو تو ۱۹ کا اضافہ کریں ۔ اگر عدد دلیل۷ یا ۸ ہو تو گیارہ کا اضافہ کریں  اور اگر عدد دلیل ۹ ہو تو حاصل ضرب میں سے تین منفی کر دیں ۔

حرف ۲۴ :- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔ عدد دلیل ایک ہو تو ۱۳ کا اضافہ کریں ۔ عدد دلیل ۲ ہو یا ۶ ، ۸ یا ۹ ہو تو ۹ کا اضافہ کریں ۔ عدد دلیل ۳ ہو تو ۱۸ کا اضافہ

کریں ۔ عدد دلیل ۴ ہو تو چھ منفی کر دیں ۔ عدد دلیل ۵ ہو تو ۸ بڑھائیں اور اگر عدد دلیل ۷ ہو تو ۱۱ کا اضافہ کریں ۔

حرف ۲۵ :- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

عدد دلیل اگر ایک ، ۳ ، ۵ یا ۷ ہو تو حاصل ضرب میں ۱۱ بڑھائیں ۔ عدد دلیل ۲ ہو تو ۷ کا اضافہ کریں ۔

عدد دلیل ۴ ہو تو حاصل ضرب میں سے ۶ منفی کر دیں ۔ عدد دلیل ۶ ہو تو ۸ بڑھائیں اور اگر عدد دلیل ۸ یا ۹ ہو تو حاصل ضرب میں ۹ کا اضافہ کریں ۔

حرف ۲۶ :- حرف نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

اب اگر معروف نام سائل تین یا پانچ حرفی ہے تو میزان میں ۱۱ جمع کر دیں ۔ اگر چار حرفی نام ہے تو حاصل ضرب میں سے ۵ منفی کر دیں ۔ اگر چھ حرفی نام ہے تو حاصل ضرب میں ۷ جمع کر دیں ۔

حرف ۲۷ :- عدد نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

اب سائل کا معروف نام تین یا چار حرفی ہے تو اس حاصل ضرب میں ۱۹ کا اضافہ کر دیں ۔ اگر پانچ حرفی نام ہے تو حاصل ضرب میں سے منفی کر دیں ( یہاں عدد نہیں لکھا گیا ، شاید مس پرنٹنگ یا صاحب مستحصلہ سے لکھنا رہ گیا ۔ وہ عدد چھ ہے )  اور اگر چھ حرفی نام ہے تو اس نام کا چھٹا حرف لیں اور اس کا عدد مقررہ جدول ( جو قسط اول میں شائع ہوئ تھی ) سے لےکر حاصل ضرب میں جمع کر دیں ۔ یہ عدد مستحضرہ ہے ۔

حرف ۲۸ :- عدد نظیرہ کا مرتبہ قمری + عدد عنصر مجموعہ کو سات سے ضرب دیں ۔

سائل کے نام کے دوسرے حرف کو جدول میں ملاحظہ کر کے اسکے اعداد مقررہ حاصل کریں ۔ اور اسے حاصل ضرب میں جمع کر دیں ۔ یہ عدد مستحضرہ ہے ۔

کل ۲۸ اعداد مستحضرہ آگئے ۔ یعنی آپ نے سطر نظیرہ کے تمام حروف پر عمل در آمد کرکے اعداد مستحضرہ حاصل کئے ہیں ۔

 واضح رہے کہ اعداد مستحضرہ حاصل کرنے کے دوران جہاں کہیں بھی سائل کے نام کے حروف کا استعمال آئے وہاں سائل کا معروف نام استعمال ہو گا ۔ یعنی جو نام عموماً بولا جاتا ہے اور کسی ایک سوال کے جواب میں سائل کا ایک ہی نام استعمال ہو گا ۔ عدد دلیل بھی کسی ایک سوال میں ایک ہی رہے گا ۔ دوسرے سوال میں عدد دلیل مختلف ہو سکتا ہے ۔

آپ نے اب تک تین سطور حاصل کی ہیں ۔ پہلی سطر اساس دوسری سطر نطیرہ ابجد شمسی تیسری سطر اعداد مستحضرہ ۔

حروف مستحضرہ : چوتھی سطر میں حروف مستحضرہ حاصل کریں ۔ اعداد مستحضرہ کو ۲۸ پر تقسیم

کریں کو باقی بچے اسکے مطابق ابجد قمری سے حروف لے کر لکھتے جائیں ۔ یہ حرف مستحضرہ حاصل ہوا ۔ مثلاً اگر عدد مستحضرہ ۱۸۰ ہے تو اسے ۲۸ پر تقسیم کیا باقی ۱۲ بچا ، لہذٰا حرف لام مستحضرہ ہوا ۔

مستحصلہ : حروف مستحضرہ کو ابجد قطب سے نظیرہ دیں ۔ اس طرح حروف مستحصلہ خود بخود حاصل ہو جائیں گے۔

ابجد قطب

ابجد-قطب

ابجد قطب سے نظیرہ دینے سے جو حروف حاصل ہوئے ہیں یہ حروف مستحصلہ ہیں اور ڈنکے کی چوٹ مستحصلہ ہیں ۔ ان حروفِ مستحصلہ کو دوبار موخر صدر کریں ۔ اب جو حروف حاصل ہوئے ہیں انکو ذرا دل کی دھڑکن کو قابو میں رکھ کر ابجد قمری سے نظیرہ دیں ۔ حاصلہ حروف کو ملا کر پڑھیں آپکے سوال کا مکمل جواب پھڑکتا ہوا آپکے سامنے ہو گا اور انشاء اللہ کسی حرف کو آگے پیچھے کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ فاعتبروا یا اولی الابصار

قاعدہ کے تمام مراحل مفصل بیان کر دئیے گئے ہیں اور تمام مراحل سیدھے سادھے حسابی نوعیت کے ہیں ۔ ان پر عمل کرکے آپکو جواب حاصل کرنے میں کوئ مشکل پیش نہیں آنی چاہئے ۔

مضمون پہلے ہی کافی لمبا ہو چکا ہے ۔ اس لئے مثال حل کرنا بھی قارئین پر چھوڑتا ہوں ۔ ( ختم شُد )

قارئین ! ڈاکٹر صاحب کی تحریر مِن و عن آپکے سامنے پیش کر دی ہے ۔ صاحبِ مستحصلہ نے اس قاعدہ سے کوئ مثال پیش نہیں کی جیسا کہ آخر میں اسکی وضاحت کر چکے ہیں ۔ لیکن ہم ایک مثال آپکی خدمت پیش کر رہے ہیں تا کہ اندازہ ہو کہ ڈاکٹر صاحب نے قاعدہ کے بارے جو فرمایا ہے وہ حرف بحرف درست ہے ۔

تفاصیل-سوال-تکمیل-آرزو
مثال-مستحصلہ-تکمیل-آرزو

 

 

Roohani Aloom

روحانی علوم ڈاٹ کام ایک ادارہ ہے جس نے دنیا میں پہلی بار سنہ 2004ء سے انٹرنیٹ پر اردو زبان میں علوم روحانی کی ترویج کا سلسلہ جاری کیا اور اس جدید دور میں اسلاف کے علوم کو جدید طرز پر پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔

Related Articles

13 Comments

  1. جو مثال پیش کی گئ ہے ، اسکے سوال کا جمل کبیر بنتا 3992۔ جسکے حروف ب ص ظ ج غ ، جو کہ عام قاعدہ ہے ۔ جفر اخبار و آثار سے معمولی شغف رکھنے والا جانتا ہے ۔
    لیکن شاید کمپوزنگ کی غلطی کیوجہ سے جمل کبیر 33.6 لکھا گیا ہے ۔
    اس بارے توجہ دلانے پر آپ محترم کا شکر گزار ہوں ۔

  2. یہ قائدہ ایک فالنامہ ہے جس میں بڑی چالاکی سے سائل کا نام پہلے چار خانوں میں ڈال دیا جاتا ہے، اور باقی ہوگی یا نہیں بھی اسی طرح سے قئیدہ کے قوانین میں فیڈ کیا ہوا ہے پہلے سے۔ اسی وجہ سے ہر خانے کا قانون بھی الگ ہے۔

  3. یہ علم جفر فقط چودہ معصومین علیہم السلام کے علاوہ کسی کے پاس نہیں ہے آپ لوگ لوگوں کو گمراہ کرنے بیوقوف بنانے اور ان کا وقت ضایع کے علاوہ کوئی کام نہیں کرتے جس جھوٹ کا اُ پ کو قبر قیامت میں جواب دینا پڑے گا پہلا جھہٹ آپ کا اس
    مستحصلہ میں یہ ہے کہ سوال: اظہر عنایت شاہ بن ۔۔۔۔علم جفر اخبار کو اچھی طرح سمجھنے میں کامیاب ہوگا یا نہ؟ اس سوال کے ستاون حروف ہیں آپ نے اٹھاون لکھے ہیں مرحوم شاد گیلانی رحمہ اللہ علیہ نے بھی مستحصلات میں جھوٹ پر جھوٹ لکھا ہے
    اس مرحوم کا کوئی قاعدہ فٹ نہیں ہوتا

  4. یا تو آپ بات سمجھ نہیں پائے ۔ یا سمجھنا نہیں چاہ رہے یا سمجھنے کے لئے تیار نہیں ۔
    واضح طور پر لکھا ہے کہ
    سوال کے نمبر ابجد قمری سے معلوم کرلیں ۔ اس جمل کبیر اور تعداد حروف سوال اور نقاط سوال کو ملفوظی کریں لیکن شرط یہ ہے کہ اس طرح کل حروف کی تعداد ۲۸ ہو ۔ جمل وسیط اور صغیر بھی حسب ضرورت استعمال میں لائے جاسکتے ہیں ۔ نیز تعداد حروف سوال اور نقاط سوال کو بغیر ملفوظی بھی شامل کیا جاسکتا ہے ۔ بہر حال اس طرح حاصل ہونے والی سطرکے حروف کی تعداد ۲۸ ہونا لازمی ہے ۔
    آپ کو اتنی معمولی بات سمجھ نہیں آ پا رہی آپ بحث کر رہے ہیں ستاون اور اٹھاون پر ؟؟؟
    آپ نے بغیر دوسری قسط پڑھے ہی بہتان لگا دیا ۔
    آپ کو چاہئے تھا کہ اس کی دوسری قسط بھی ملاحظہ کرتے ۔
    https://www.roohanialoom.com/archives/8892
    رہا شاد گیلانی کا تعلق ۔ تو ایک نہیں سینکڑوں نہیں ۔ تیس سالوں میں ہزاروں سوالات کے جوابات اخذ کئے ہیں جن کا ریکارڈ اس حقیر کے پاس موجود ہے ۔
    یہاں بھی جناب سید اظہر عنایت علی شاہ صاحب خود ہی جواب تحریر فرمائیں تو مناسب ہوگا ۔
    وما علینا الا البلاغ المبین

  5. محترم آپ نے تنقید میں بہت عجلت سے کام لیا ہے ، اگر آپ اس مضمون کی قسط دوم پڑھ چکے ہوتے ، جیسا کہ محمد حسن صاحب نے فرمایا ھے ، تو آپ کو اس تنقید کی قطعی ضرورت ہی نہ پیش آتی کیونہ جس بات کا آپ نے رونا رویا ہے قسط دوم میں ہم وہ رونا ہم بہت رو چکے ، کیونکہ قسط دوم میں اس عاجز نے سارا کچا چھٹا کھول کے رکھ دیا ۔ اور اگر آپ اس سے پہلے میرا ایک مضمون ” مستحصلہ جفر سے استخراج شدہ جوابات آخر غلط کیوں ہوجاتے ہیں ؟ ” جو اسی ویب پر شائع ہے ، پڑھ لیتے تو آپکے کئ شکوک و شبہات بفضل تعالی رفع ہوجاتے ۔
    بحر حال محترم محمد حسن صاحب نے آپکو مختسر مگر جامع جواب دے دیا ہے ، مگر مناسب سمجھتا ہوں کہ مزید کچھ عرض کردوں ۔
    تنقید اگر حقیقت پر مبنی ہو اور ناقد بھی اسی میدان کا شہسوار ہو تو تنقید جچتی ہے اور وہ معنی رکھتی ہے ۔ لیکن اگر اسکے بر خلاف ہو تو بے حیثیت تصور کی جاتی ہے ۔
    جیسے میڈیکل پر اعتراض میڈیکل کا کوئ ماہر ہی کرے تو بات ہے ، لیکن ایک شخص جسکو بنیادی طور پر انگریزی زبان ہی نہیں آتی ، اگر وہ میڈیکل پر اعتراض کرتا ہے ، تو اگر اسکی بات صحیح بھی ہو تو قابل اعتناء نہیں سمجھی جائے گی ۔
    آپکا یہ کہنا کہ علم جفر فقط چودہ معصومین علیہم السلام کے علاوہ کسی کے پاس نہیں ہے ،خلاف حقیقت ہے ۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے کوئ کہے کہ علم الرویا صرف اور صرف حضرت دانیال و حضرت یوسف علی نبینا علیہ السلام کے پاس تھا ۔
    رہ گئ بات شاد گیلانی کی ۔ اسکے بارے میں عرض یہ ہے کہ شاد گیلانی کے قواعد پر بات ( تنقید ) ہو سکتی ہے ، انکے کسی نقطہ نظر سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن آپ کا انکے بارے میں یہ کہنا کہ مرحوم شاد گیلانی رحمہ اللہ علیہ نے بھی مستحصلات میں جھوٹ پر جھوٹ لکھا ہے اس مرحوم کا کوئ قاعدہ فٹ نہیں ہوتا ، آپکی سراسر زیادتی ہے جسکی بناء جہل پر ہے ۔ انکی کئ پیش گوئیاں بلکل درست ثابت ہو چکی ہیں خاص کر ذوالفقار علی بھٹو کے متعلق جو آن ریکارڈ موجود ہیں ۔جسکی مثال اسی ویب سائٹ پر ” شب گوہر چراغ ” کے نام سے مضمون موجود ہے ۔
    شاد گیلانی مرحوم نے جب ماہنامہ فلکیات میں ” باب الجفر ” کے نام سے جفر پر لکھنا شروع کیا ، تو جہاں سینکڑون لوگوں نے استفادہ کیا وہاں انہیں تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑے ( جو میں سمجھتا ہون کہ ہر ایک محقق کیساتھ یہ معاملہ پیش آتا ہے ) تو اسکا کچھ حال جو شافی جواب پر مشتمل ہے شاد گیلانی مرحوم نے یوں دیا ہے ۔ ملاحظہ ہو ۔مجھے اس قلیل عرصہ میں بھانت بھانت کی بولیاں سننے کا اتفاق ہوا ہے ۔ اللہ جانے ان لوگوں کا مقصد کیا ہے ؟
    اب رسالہ فلکیات میں کسی ساحب نے لکھا ہے کہ شاد گیلانی کے مضامیں میں خامی ہے ۔ ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ۔ میرا سرمایہ علم صاف صاف لفظوں میں آپ کے سامنے ہے ۔ اگر اس میں کچھ کمی تو آئے بسم ۔ میری اصلاح فرمادیجئے ۔ میں اور کیا چاہتا ہوں ۔ اگر پہلے غلط تھا تو اب صحیح ہوجاؤں گا ۔ ہو گی خامی ۔ آخر خطا کار انسان ہوں ۔ ممکن ہے بات کو صحیح نہ سمجھ سکاہوں ۔ تو اب بہر کرم سمجھا دیجئے تا کہ کجی نکل جائے ۔
    مزاج انسانی مین حسد کی بو آتی ہے ۔ اور کچھ اصحاب کی رگوں میں یہ خون اس قدر بھر گیا ہے کہ قلم کی نوک سے فصد کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ حاسد نہ خود چین سے بیٹھے نہ کسی کو بیٹھنے دے ۔ بھائ آخر ان نرم اور گرم چوٹوں کا مقصد کیا ہے ؟ یوں ہی جلے دل کے پھپھولے پھوڑنے سے کیا ہاتھ آئے گا ۔ اگر آپ کے ترکش میں کوئ تیر ہے تو لائیے میرے سینے
    میں پیوست کر دیجئے یوں ٹٹی کی آڑ میں شکار کرنے کا کیا فائدہ ۔
    میرے پاس آئے ہوئے خطوط سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی کے ماتھے سے پسینہ ٹپک رہا ہے اور کسی کے دانتوں سے ۔ اور بس یونہی باسی کڑی میں ابال آرہا ہے ۔ میرے مضامین شائے ہونے سے پہلے یہ لوگ کہاں تھے ۔ فلکیات کے اوراق پر میں نے مستحصلہ کا باب پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا ۔ شاید اہل جفر کے تلوں میں تیل نہیں تھا ۔ اور ان کو اپنے علم کی دال میں ہمیشہ کالا نظر آتا تھا ۔ اور ان کے ہاں مفتاح الجفر کی دوکان سے مٹھائ لا کر دادا جان کی فاتحہ دی جاتی تھی ۔ ( علم حروف کا حیرت انگیز الجبراء ، ص ۵۴ )
    محترم آپکے بارے میں غالب گمان یہی ہے کہ آپ مستحصلہ کے حل کرنے پر قادر نہیں ہیں ، ورنہ آپ شاد گیلانی پر اتنا بڑا بہتان نہ لگاتے ۔ شاد گیلانی کا مشہور زمانہ قاعدہ کوہ ہمالیہ پانچ سطری باوجود بہت طویل و مشکل ہونے کے تمام محققین و ماہرین جفار جن میں داکٹر سعید اختر ضان صاحب ، سیلم رضا قریشی صاحب ، ساجد علی صاحب بشمول محمد حسن صاحب کے نہ صرف حل کر چکے ہیں بلکہ صحت جواب کی تصدیق کر چکے ہیں ۔
    جواب کچھ طویل ہو گیا ۔ وما علینا الا البلاغ المبین

  6. ایک بات عرض کرنا رہ گئ وہ یہ کہ آپ خود اپنے اس نظریے ” کہ علم جفر فقط چودہ معصومین علیہم السلام کے پاس ہے ” ، مطمئن نظر نہیں آرہے ، کیونکہ آپ اگر اس نظریے میں مطمئن ہوتے ، تو اپکو مروجہ علم جفر کے دیکھنے ، پڑھنے ، پرکھنے ، تنقید و تحقیق کی ضرورت ہی پیش نہ آتی ۔
    جب ایک چیز نقل ہے اصل نہیں ، جھوٹ ہے سچ نہیں ، مجاز ھے حقیقت نہیں ، تو اس پر خواہ مخواہ وقت ضائع کرنے ، سر کھپانے کی آخر کونسی مجبوری پیش آگئ ؟؟
    یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ اپنے نظریہ پر مطمئن نہیں ہیں ۔
    بعض اوقات انسان زبان سے ایک چیز کی نفی کر رہا ہوتا ہے ، لیکن دل اس چیز کا اثبات کر رہا ہوتا ھے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close

ایڈ بلاک کا استعمال پایا گی

محترم قارئین، ہماری یہ ویب سائٹ ایک خدمت کے جذبے کے تحت آپ کے لیے مخفی و روحانی علوم کے مضامین بالکل مفت فراہم کر رہی ہے۔ ہمارا مقصد اس علم کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا ہے، اور اس کے بدلے ہم آپ سے کسی قسم کی مالی مدد نہیں لیتے۔ البتہ، ہماری اس کوشش کو جاری رکھنے کے لیے اشتہارات کا سہارا لینا ضروری ہے، تاکہ ہم اس پلیٹ فارم کو برقرار رکھ سکیں اور آپ تک بہترین مواد پہنچاتے رہیں۔ آپ سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ ہماری ویب سائٹ پر ایڈ بلاکر کو عارضی طور پر غیر فعال کر دیں۔ یہ ایک چھوٹا سا تعاون ہوگا، لیکن ہمارے لیے بہت بڑی مدد ثابت ہوگا۔ جزاک اللہ خیراً