Sehet O Shifa | Tasdees Shams O Mirrikh | صحت و شفاء : تسدیس شمس و مریخ
قدرت نے اس کرہ ارض پر رہنے والی ہر مخلوق کو وہ سب کچھ عطا کیا ہے جو اس کی زندگی اور بقا کے لیے لازم ہے۔ اگر غور کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ تمام مخلوقات میں سے قدرت سب سے زیادہ انسان پر مہربان ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ اس دنیا کا یہ سارا میلہ انسان کے لیے لگایا گیا ہے۔ قدرت انسان سے اس حد تک محبت کے جنون میں مبتلا ہے کہ اس کی ہر ضرورت کا خیال رکھے ہوئے ہے۔ سانس لینے کو تازہ ہوا، خوراک کے لیے زرخیز زمین، پھلوں اور میوہ جات سے لدے ہوئے درخت اور پودے، کام کے اوقات میں سورج کی روشنی اور رات کو جب انسان اپنے جسم اور دماغ کو آرام دینا چاہے تو چاند کی مسحور کر دینے والی روشنی اور ستاروں کی جھلمل میسر کی ہے۔
قدرت کی یہ فیاضی یہیں پر ختم نہیں ہوتی بلکہ بیماریوں سے لڑنے کے لیے انسان کے جسم کے اندر ایک ایسا نظام رکھا جو انسانی جسم کو بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ اس کے ساتھ قدرت نے انسان کو عقل عطا کی کہ وہ اس کی روشنی میں مختلف تجربات کے ذریعے ایسی ادوایات تیار کر لے کہ اگر اس کے جسم کا دفاعی نظام کسی وجہ سے کسی بیماری کو نہ روک سکے تو انسان کی تیار کردہ دوا بیمار جسم کو صحت عطا کر دے۔
انسان کی میدان طب میں ترقی کے باوجود وہ ابھی بہت ساری بیماریوں کا سبب جاننے سے قاصر ہے۔ کبھی یوں ہوتا ہے کہ ڈاکٹر کی نااھلی یا غفلت کی وجہ سے مرض کی صحیح تشخیص نہیں ہو پاتی جس کے سبب انسان مرض سے شفاء حاصل نہیں کر پاتا اور اس کی ساری زندگی کو یہ بیماری گرھن لگا دیتی ہے۔
قدرت نے اس کائنات کی ہر شے کو انسان کے لیے پیدا کیا ہے۔ دوسری چیزوں کے ساتھ انسان کو سیاروں کا ایک نظام مہیا کیا گیا ہے۔ ان سیاروں کی حرکات کے تحت انسان اپنی زندگی بسر کرتا ہے۔ ہر سیارہ یا ستارہ انسانی جسم کے مختلف اعضاء اور بیماریوں سے تعلق رکھتا ہے۔ سیاروں کے انسانی زندگی پر اثرات کو اب وہ لوگ بھی ماننے لگے ہیں جو اس کے منکر تھے۔
ہمارے نظام شمسی میں شمس اور مریخ کا انسانی صحت سے گہرا تعلق ہے۔ ان دونوں سیاروں کی قوت و ضعف کسی انسان کی صحت کو مثبت اور منفی طریقوں سے متاثر کرتی ہے۔ شمس اور مریخ کی تسدیس ایک سعد وقت مانا جاتا ہے۔ اس میں مختلف امراض سے شفاء حاصل کرنے کے لیے اعمال تیار کیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر ہم ایک نہایت ہی سادہ اور پراثر عمل پیش کر رہے ہیں جو ان لوگوں کو صحت دینے میں معاون ہوتا ہے جن کے مرض کی مکمل سمجھ نہ آ رہی ہو یا جن کو ادوایات سے وقتی فائدہ ہوتا ہے لیکن بیماری پھر شدت سے حملہ آور ہو جاتی ہے۔
جب شمس اور مریخ کی تسدیس ہو اور وقت تحویل ہو تو مریض تین کلو جو یا مونگ کی دال کا صدقہ دے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ مریض زمین پر بالکل چت لیٹ جائے۔ گھر کا کوئی دوسرا فرد مونگ کی دال یا جو کو مریض کے پیٹ پر ڈالنا شروع کر دے۔ اس دوران مریض 70 مرتبہ الحسیبُ کا ورد کرے۔ اب اس دال یا جو کو سمندر، دریا یا نہر میں بہا دیں یا ایسی جگہ جہاں مچھلیاں موجود ہوں۔
اگلے چھ دن یہی عمل پہلے دن کے عمل کے وقت پر دہرایا جائے گا۔ عمل کی مدت سات دن ہے۔ دوران عمل وقت اور جگہ تبدیل نہیں کی جائے گی۔ مرض کتنا ہی سخت ہو اللہ تعالی کی رحمت سے مکمل شفاء اور صحت نصیب ہو گی۔