مضامین

دافع قبض ۔ غذائی علاج

دافع قبض ۔ غذائی علاج

قبض ایک ایسی عام شکایت ہے جس کے مریضوں کے اعداد و شمار مرتب کئے جائیں تو لوگ حیران رہ جائیں گے ایسے لوگ بہت کم ملیں گے جنہیں قبض نہ رہتا ہو اس وقت اس کے اسباب سے بحث کرنا مقصود نہیں ہے ورنہ اصل مقصد فوت ہوجائے گا ، اس لئے اس مختصر مضمون میں قبض رفع کرنے اور اس سے بچنے کے بعض ایسے معمولات بیان کئے جاتے ہیں جن پر عمل کرتے رہنے سے یہ تکلیف دہ حالت پیدا نہیں ہوتی اور آدمی ایسی بہت سے بیماریوں کے حملہ سے بچ جاتا ہے جو عموماً قبض کے بعد پیدا ہوجاتی ہے ۔
قبض کے سلسلے میں سب سے پہلے غذا کا انتظام ضروری ہے کیونکہ غذا کا موزوں اہتمام نہ رکھنے سے بھی قبض ہوجایا کرتا ہے ، فن طب میں دوائی علاج پر غذائی علاج کو ترجیح دی جاتی ہے ۔ جہاں تک غذا ہی میں مناسب رد و بدل کیا جا سکتا ہو بہتر ہے ۔ ورنہ معدہ دواؤں کا عادی ہوجاتا ہے اور آنتیں اپنا کام کرنے کے لئے دوا کا سہارا ڈھونڈنے لگتی ہیں اسی لئے اس سلسلے میں قبض کی بے شمار ادویات کی طرف توجہ دلانے کی بجائے بعض غذائی معمولات بیان کئے جاتے ہیں ۔
قبض کے مریض ہوں یا تندرست اشخاص ۔ سب کو غذا کے معاملہ میں اس کا خیال رکھنا چاہئے کہ غذا زود ہضم اور ہلکی ہونے کے علاوہ غذائیت بخشنے والے اجزاء پر مشتمل ہو جن سے بدن کی غذائیت کا مقصود حاصل ہو سکتا ہو مرغن غذاؤں سے پرہیز رکھا جائے خصوصاً پراٹھوں سے ۔ سادہ غذا سب سے بہتر ہے روٹی پکواتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ اول تو یہ بے چھنے آٹے کی ہو ۔ دوسرا ایک پاؤ آٹے میں دو تولہ بھوسی کے حساب سے ملوا کر آٹا گوندوایا جائے ، اس سے جو روٹی تیار ہوگی وہ دافع قبض ہوگی ۔
شام کی غذا میں اس کا بہت خیال رکھیں کہ کم از کم ہفتہ میں تین بار چھلکوں والی مونگ کی دال اور پالک کا ساگ ڈال کر ضرور استعمال کیا جائے باقی دنوں میں سبزی ، گوشت ، ترکاری یا دوسری ہلکی اور مرغوب غذائیں استعمال کی جائیں ۔
رات کو سوتے وقت روزانہ ڈھائی تولہ کشمش کھا لیا کریں یا کسی روز کشمش اور کسی روز دو تین انجیر زرد کھا لیا کریں ، سوتے وقت نیم گرم دودھ پی لینا بھی بہت مفید ہوتا ہے اگر خالص دودھ موافق نہ آتا ہو تو قبض کی حالت میں دس بارہ بڑی منقیٰ کے دانے دودھ میں دے کر صرف دودھ ہی پی لیا کریں
اگر گرمی کے موسم میں انجیر گرمی کرے تو رات کو منقیٰ دس دانے اور انجیر زرد دو دانے گرم پانی میں بھگو دیا کریں اور صبح کو روزانہ اس کا پانی نتھار کر پی لیا کریں ۔
دافع قبض پھلوں میں کھجور جاڑے کے موسم میں اور خوبانی ، آلوچہ ، ناشپاتی ، کشمش وغیرہ دوسرے موسموں میں استعمال کرتے رہیں ۔ انہی تدبیروں کے ساتھ کافی مقدار میں پانی پینا ، مناسب اہتمام کے ساتھ معینہ وقت پر موزوں غذا استعمال کرنا ، صبح کو حسب برداشت مناسب ورزشیں کرنا بھی قبض رفع کرنے کے لئے بڑے ضروری اور مفید معمولات ہیں ۔
ان پر عمل ہوتا رہے تو بڑی حد تک قبض سے نجات مل جاتی ہے اور حکیموں اور ڈاکٹروں کے آستانوں پر بہت کم حاضری کی ضرورت پڑتی ہے ۔
واقعہ یہ ہے کہ قبض کا بہت بڑا سبب کھانے ، پینے ، سونے اور اٹھنے وغیرہ کے معمولات میں باقاعدگی کا نہ ہونا ہے ۔ اکثر اس کی ابتداء والدین کی غفلت سے ہوتی ہے جو بچوں میں ان امور کا کافی شعور پیدا نہیں کرتے اور بچے ایسے معمولات کی طرف سے غفلت برتنے لگتے ہیں جس کا ایک نتیجہ قبض ہوتا ہے ۔
اگر آپ قبض میں مبتلا ہوں تو اس سے چھٹکارہ پانے کے لئے آپ کو روزانہ کم از کم چھ گلا س پانی دن بھر میں ضرور پینا چاہئے تاکہ آنتیں اپنا کام سہولت سے انجام دیتی رہیں اور صاف ہوتی رہیں ۔ ہاں اگر خدا نخواستہ کوئی ایسی بیماری ہو جس میں پانی کا استعمال نقصان کرتا ہو تو اتنا نہ صحیح اس سے کم مقدار میں پانی پیجئے ۔ سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ سو کر اٹھتے ہی ایک گلاس پانی پی لیا جائے ناشتہ کرنے سے آدھہ گھنٹہ پہلے ایک گلاس پانی پی لیں اس سے صرف آنتوں میں حرکت ہی نہیں پیدا ہوتی بلکہ ان میں ٹھسا ہوا فضلہ رقیق بھی ہوجاتا ہے اور اجابت سہولت سے ہوتی ہے ۔
پھل اور ترکاریاں ہضم ہونے کے بعد خاصہ فضلہ چھوڑ دیتی ہیں اس لئے وہ قبض دفع کرنے میں بہت مفید ہوتی ہیں اس کے علاوہ ان میں عضوی ترشے یعنی آرگنک ایسڈ ز اور مختلف قسم کے شکری اجزاء ہوتے ہیں جو ہضمی رطوبات اور جرثوموں پر کیمیاوی اثر رکھتے ہیں ۔ گوشت ، مچھلی اور انڈے سے فضلہ تھوڑا بنتا ہے لیکن یہ اپنی غذائی قدر و قیمت کے لحاظ سے ضروری ہیں ان میں پروٹین یا لحمی اجزاء خصوصیت سے بہت اہمیت رکھتے ہیں ان کا استعمال نشاستہ دار اغذیہ مثلاً آٹے کے سیو یا سوّیاں ، آلو ، چاول وغیرہ کے ساتھ توازن برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہیں ۔ بے چھنے آٹے سے تیار کی ہوئی روٹی کے فائدے پہلے بیان ہوچکے ہیں ، جو کا دلیا بھی اسی ذیل میں آتا ہے کیونکہ اس سے سیلولوزکی سربراہی بڑی خوبی سے ہوتی ہے ۔ اچار، چٹنی وغیرہ کا استعمال کچھ پسندیدہ نہیں ۔
اس ضمن میں جن غذاؤں کی اجازت دی جا سکتی ہے ان میں آپ گوشت ، شوربہ اور یخنی ، سبزی یا گوشت کا شوربہ ، اچھی طرح پکائی ہوئی دالیں اور ان کے ساتھ شیرینی کی ضرورت ہو تو بجائے معمولی شکر کے دودھ کی شکر میسر ہو تو بہتر ہے ورنہ کھانے کے بعد کوئی میٹھا پھل کھا لیا جائے تو مقصد حاصل ہوجاتا ہے ۔ اسی طرح روزانہ ایک یا دو انڈے جو خواہ کسی طرح سے بھی پکائے ہوئے ہوں صرف تلے نہ گئے ہوں ڈبل روٹی ، زود ہضم بسکٹ اور کرارے بسکٹ بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں لیکن اس کا خیال رہے کہ زود ہضم ، پکا گوشت ، چوزے ، مچھلی اور پرندوں کا گوشت روزانہ تین اونس سے زیادہ مقدار میں نہ کھایا جائے ۔ پھلیاں ، مٹر ، مسور کی دال اچھی طرح گلائی ہوئی ، تازہ سبزیاں اور سلاد وغیرہ بھی اس فہرست میں شامل ہیں ۔

Roohani Aloom

روحانی علوم ڈاٹ کام ایک ادارہ ہے جس نے دنیا میں پہلی بار سنہ 2004ء سے انٹرنیٹ پر اردو زبان میں علوم روحانی کی ترویج کا سلسلہ جاری کیا اور اس جدید دور میں اسلاف کے علوم کو جدید طرز پر پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close

ایڈ بلاک کا استعمال پایا گی

محترم قارئین، ہماری یہ ویب سائٹ ایک خدمت کے جذبے کے تحت آپ کے لیے مخفی و روحانی علوم کے مضامین بالکل مفت فراہم کر رہی ہے۔ ہمارا مقصد اس علم کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانا ہے، اور اس کے بدلے ہم آپ سے کسی قسم کی مالی مدد نہیں لیتے۔ البتہ، ہماری اس کوشش کو جاری رکھنے کے لیے اشتہارات کا سہارا لینا ضروری ہے، تاکہ ہم اس پلیٹ فارم کو برقرار رکھ سکیں اور آپ تک بہترین مواد پہنچاتے رہیں۔ آپ سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ ہماری ویب سائٹ پر ایڈ بلاکر کو عارضی طور پر غیر فعال کر دیں۔ یہ ایک چھوٹا سا تعاون ہوگا، لیکن ہمارے لیے بہت بڑی مدد ثابت ہوگا۔ جزاک اللہ خیراً