مضامین
ترتیب اور ترکیب سے معانی بھی تبدیل ہوجاتے ہیں اور اثرات بھی ۔ دو حرف دو جگہ ہیں مگر اپنے اپنے مقام پر جداگانہ حیثیت و اثرات کے حامل ہیں ۔ مثلاََ اللہ کا الف اپنے مقام پر اور معنی اور اثر پیدا ہوئے ہے ۔ جبکہ ابلیس کا الف اپنے مقام پر مختلف اثرات اور معنی کا حامل ہے ۔ قرآن پاک ابجد کے ان ہی اٹھائیس حروف کا مرکب ہے مگر قرآن پاک کا ہر حرف برکات و حسنات کا خزانہ ہے اس میگزین میں بے شمار اعمال شائع کئے جا چکے ہیں جن سے اکثر و بیشتر حضرات نے فیض حاصل کیا ہے لیکن بہت سے حضرات ایسے بھی ہیں جو فائدہ حاصل نہیں کر سکے ۔ متضاد اثر بھی قرآن پاک کا اعجاز ہے ۔ اکثر وہی حضرات اثرات سے محروم رہتے ہیں جو قوانین عملیات کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔ اکثر اعمال کے ہمراہ لکھا ہوتا ہے کہ یہ مجرب المجرب عمل ہے لیکن اس عمل کے بارے میں عاملین نے مطلع الانوار جیسے لفظ کا استعمال کیا ہے ۔ جس سے دل روشن ہوجاتا ہے یہ عمل اکثر عاملین میں سند اول کا درجہ رکھتا ہے خدا چاہے تو اس کا اثر باطل نہ ہوگا
آپ کی رائے