مستحصلہ اسغن مع جداول ۔ سال 2021 کا خصوصی تحفہ ۔ اظہر عنایت شاہ ۔ کوہاٹ شہر
نوٹ ۔ قاعدہ اسغن جناب اظہر عنایت شاہ صاحب کی جانب سے دسمبر 2020 میں ادارہ کو موصول ہو چکا تھا جسے مصروفیات کے باعث بروقت شائع نہیں کیا جا سکا۔ ادارہ کی جانب سے تاخیر پر معذرت قبول فرمائیے ۔
اؔس یہ مضمون ہم روحانی علوم ڈاٹ کے قارئین کے لئے نئے سال کے تحفہ کے طور پر پیش کررہے ہیں ( اظہر )
زیر نظر قاعدہ آج سے تقریبا اٹھائیس سال قبل شائع ہو چکا ہے ۔ قاعدہ پیش کرنے والے ہیں ڈاکٹر ارشد حسین شاہ صاحب ۔
پہلے وُہ تحریر مع تشریح مُستحصلہ من و عن آپ کی خدمت میں پیش کی جارہی ہے جو ڈاکٹر صاحب نے اس قاعدہ کے متعلق لکھی ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں ۔
قارئین کرام ! علم جفر سیکھنے کے لئے سالوں کی ریاضت چاہئے یہ علم بہت مشکل ھے ہر کسی کہ بس کا روگ نہیں ہے ۔ اسکے علاوہ وہی لوگ اس پر عبور حاصل کرسکتے ہیں جو اسکی تحقیق و جستجو کرتے ہیں ۔ یہ علم اسرار الہیہ میں سے ہے ۔ لگن ، شوق اور جدوجہد سے ضرور حاصل ہو جاتا ہے ۔
قاعدہ اسغن ان دوستوں کے لئے تحفہ ہے . جو کہتے ہیں کہ قاعدہ کئ کئ جواب دیتا ہے ۔ بعض دفعہ جواب بنانے میں دشواری پیدا ہو جاتی ہے . جسکی وجہ حروف ساقط ہیں ۔ اگر یہ حروف جواب بنانے میں مدد نا کریں تو انکو ساقط کردیں ۔ حروف ساقط یہ ہیں ( ط ، ث ، ک ، ذ ) لیکن کبھی کبھار کوئ اور لفظ بھی ساقط کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے ۔ لیکن یہ اس صورت مین جائز ہے جب کہ ایک جملہ بن رہا ہو اور یہ حرف زائد ہو ۔ اب قاعدہ کی تشریح ملاحظہ فرمائیں ۔
۱ / سب سے پہلے سوال لکھ لیں ، اس کے بعد اسکی تخلیص کرلیں ، یہ سطر اساس ہو گی ۔
۲ / سطر اساس کے حروف کی عددی قیمت سطر اساس کے نیچے لکھ لیں ، یہ سطر دوم ہو گی ۔
۳ / اب ان عددوں کے حروف مرتبہ کے حساب سے بنا لیں ، مثلا عدد ۴ تین مرتبہ آیا ہے تو پہلے ہم رتبہ کے حساب سے د ، پھر م اور آخر میں ت لکیں گے ۔
۴ / ان حروف کو نظیرہ قمری دے دیں ۔
۵ / نظیرہ قمری والی سطر کو تکسیر ثانیہ کرلیں ۔ مثلا دوسرے لفظ کو پہلے والے حرف کی جگہ اور پہلے حرف کو دوسرے کی جگہ تبدیل کر لیں اس طرح ساری سطر کو تبدیل کرلیں ۔
۶ / اب اس سطر کو تکسیر ثالث دیدیں یعنی تین تین حروف کو موخر صدر کرلیں ۔
۷ / تکسیر ثالثہ والی سطر کو نظیرہ اسغن دے دیں ۔
۸ / پھر اس سطر کو تین بار موخر صدر کر لیں ۔
۹ / اب موخر صدر والی سطر کو ایک بار صدر موخر کرلیں ، یہی سطر جواب دے گی ۔ جواب بناتے وقت کہیں کہیں نظیرہ قمری سے مدد لینی پڑتی ہے ۔ جواب سوال کے مطابق ترتیب دیں بہت شاندار جواب برآمد ہو گا ۔
تحریر آپ حضرات کے سامنے من و عن پیش کردی ہے ۔ اب کچھ مثالیں ملاحظہ فرمائیں ۔
جدولیں
اب ہم اس قاعدہ کی جدولیں آپ حضرات کے لئے بطور تحفہ کے پیش کررہے ہیں ۔ جو ہم نے اللہ کی توفیق سے وضع کی ہیں ۔
طریق استعمال جداول :۔ ان جدولوں کی مدد سے آپ تیسری سطر جو اعداد ایقغ کی ہے سے سیدھا آخری سطر ، صدر موخر جو سطر مستحصلہ ہے پر پہنچ پائیں گے ۔
جدول نمبر ۱ سے حرف مستحصلہ اور جدول نمبر ۲ سے خانہ مستحصلہ معلوم ہوگا ۔ آپ سطر اعداد ایقغ کے پہلے خانہ
کے عدد کو دیکھیں کہ کونسا عدد ھے ۔ مثلا ہم مثال نمبر دوم کو لیتے ہیں ۔ مثال نمبر دوم کے پہلے خانہ کا عدد ۷ ہے ۔ اب جدول نمبر ایک کے دائیں طرف عدد ۷ کے سامنے پہلے خانے میں دیکھا تو حرف ل ہے ۔ یہ حرف مستحصلہ ہوگیا ، اب جدول نمبر دو کے دائیں طرف عدد ۱۹ کی سطر کو لیا ، وہ اس لئے کہ ہماری مثال میں سطر اساس کی تعداد ۱۹ ہے۔
سطر ۱۹ کے پہلے خانہ میں عدد ۱۰ ہے ۔ جو ہمارا خانہ مُستحصلہ ہے۔ ہم نے اپنی مثال کے خانہ ۱۰ میں دیکھا تو حرف ل موجود پایا ۔
دوسرا عدد ۳ ہے ۔ اب جدول نمبر ایک میں دایئں طرف کے عدد ۳ کے سامنے پہلے خانہ میں حرف ط ہے یہ حرف مُستحصلہ ہوا ، اب جدول نمبر دو میں سطر ۱۹ کے سامنے خانہ دو میں عدد ۸ ہے یہ خانہ مستحصلہ ہوا ، اب اپنی مثال میں خانہ نمبر ۸ میں دیکھا تو حرف ط موجود پایا ۔
تیسرا عدد ۴ ہے ۔ جدول نمبر ایک میں دائیں طرف عدد ۴ کے سامنے پہلے خانے میں حرف ح ہے یہ حرف مپستحصلہ ہوا ، اب جدول نبمبر دو میں سطر دائیں طرف سطر ۱۹ کے سامنے تیسرے خانہ میں عدد ۱ ہے یہ خانہ مُستحصلہ ہوگیا ، اب ہم نے اپنی مثال کے خانہ اول میں دیکھا تو حرف ح موجود پایا ۔
چوتھا عدد ۳ ہے ۔ جدول نمبر ایک میں دائیں طرف عدد ۳ کے سامنے خانہ دوم میں حرف ز ہے یہ حرف مُستحصلہ ہوا ، ( چونکہ عدد ۳ نے دو مرتبہ تکرار کیا ہے اس لئے خانہ دوم سے حرف مُستحصلہ لیا گیا ، اگر تیسری بار تکرار کرے جیسا کہ خانہ ۱۵ میں تیسری بار تکرار ہورہی ھے تو اب حرف مُستحصلہ ض ہوگا )اب جدول نمبر ۲ مین دائیں طرف عدد ۱۹کے سامنے خانہ ۴ میں عدد ۱۵ ہے یہ خانہ مُستحصلہ ہوا ، اب اپنی مثال کے خانہ ۱۵ میں دیکھا تو حرف ز موجود پایا
اُ مید ہے کہ آپ حضرات سمجھ گئے ہوں گے ، اب جدولیں ملاحظہ فرمایئں ۔
قارئین محترم ! جدول نمبر 2 کے سطر 16 میں عدد 6 دو مرتبہ آیا ھے ، ایک خانہ نمبر 11 اور دوسرا خانہ نمبر 15 میں ۔
خانہ نمبر 15 میں عدد 6 غلط ہے اسکی جگہ عدد 7 ھے ۔
محمد حسن صاحب نے اس پر توجہ دلائی ہے جس پر میں انکا بھت شکر گزار ہوں ۔
دراصل جدولیں بنانا ایک انتہائی درجے کا زہنی مشقت والا کام ۔ اسمیں اسطرح کی غلطی کا امکان بھت ہوتا ھے ۔
بحرحال جدول نمبر 2 میں کوئی اور غلطی نظر آئے تو اسکی جانب کوئ صاحب بھی توجہ دلا سکتا ھے ۔
Thanks Mr Azhar for this method
Although not did not work with me, but you did a great job
Azhar shah sab kiya ap zaati sawal mein madad nahe kar skty…ak pareshani ha bahut sakht….ap se rabta kesy mumkin ha
Thanks indeed you great scholar
Thanks for your appreciation brother
Mr. Azhar, you did a great job in explaining this method.
May God bless you