نظرات سیارگان کیا ہیں ؟
ہمارے نظام شمسی میں موجود تمام سیارے ہر وقت حرکت میں رہتے ہیں۔ ان میں سے کوئی ایسا نہیں جو ایک جگہ پر مستقل قیام کرتا ہو۔ ان تمام سیاروں کی حرکت ایک خاص زاویہ یا درجہ پر ہوتی ہے گویا اپنے مقررہ مدار پر حرکت کرتے ہیں ۔دوازدہ بروج میں جاری یہ مستقل حرکت باہم مختلف زاویہ بناتی ہیں اس وقت یہ سیارے ایک دوسرے کے ساتھ خاص تعلق پیدا کرتے ہیں اور یہ تعلق بہت خاص قسم کی کاسمک ریز کو زمین کی جانب منتقل کرتے ہیں۔ یہ کبھی مثبت اثرات کے حامل ہوتےہیں کبھی منفی ۔ انہیں نظرات سیارگان کے نام سے موسوم کیا گیا ہے ۔
سعد و نحس نظرات سے کیا مراد ہے ؟
سعد اعمال کے لئے ” نظر تسدیس ” یا ” نظر تثلیث ” کا انتخاب کیا جاتا ہے کہ ان کی تاثیر سعد ہے ۔ جبکہ نحس اعمال کے لئے ” نحس نظرات : یعنی ” نظر تربیع ” یا ” نظر مقابلہ ” وغیرہ کا انتخاب کیا جاتا ہے کہ ان کی تاثیر نحس ہے ۔
قران
کسی بھی برج کے کسی درجہ پر دو سیاروں کا ہونا ” قران ” کہلاتا ہے ۔ اکثر لوگوں کو دیکھا جو اسے
” قُرآن” پڑھتے یا کہتے ہیں جب کہ یہ کلمہ ” زیر ” سے ” قِران ” ہے ۔ سعد سیاروں کا قران سعد جبکہ نحس سیارگان کا قران نحس اثرات کو ظاہر کرتا ہے ۔
نظر تسدیس کیا ہے؟
علم نجوم میں جب دو سیارے ایک دوسرے سے 60 درجے کے فاصلے پر ہوتے ہیں تو اس کو نظر تسدیس کہا جاتا ہے۔ یہ ایک "سعد نظر ” تسلیم کی جاتی ہے۔ اس میں دونوں سیارے مثبت قوت پیدا کرتے ہیں۔ ماہرین روحانیت اس وقت سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں اور مختلف قسم کی الواح و نقوش تیار کرتے ہیں۔
نظر تثلیث کیا ہے؟
جب دو سیارے ایک دوسرے سے 120 درجے کے فاصلے پر ہوتے ہیں تو اس کو” نظر تثلیث ” کہا جاتا ہے۔ یہ ایک بہت ہی اہم اور مبارک نظر تسلیم کی جاتی ہے۔ اس میں دونوں سیارے مثبت قوت پیدا کرتے ہیں۔ ماہرین روحانیت اس وقت سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں اور مختلف قسم کی الواح و نقوش تیار کرتے ہیں۔ بلحاظ قوت نظر تسدیس سے زیادہ موثر ہوتی ہے ۔
نظر تربیع کیا ہے ؟
جب دو سیارے 90 درجے کے فاصلہ پر ہوں تو ” نظر تربیع ” کہا جاتا ہے ایک نحس نظر مانی جاتی ہے اور اعمال غضب وغیرہ میں اسے موثر تسلیم کیا جاتا ہے
نظر مقابلہ کیا ہے ؟
جب ہر دو سیارے زائچہ میں ایک دوسرے کے مقابل آجائیں اور 180 درجہ کا فاصلہ بن رہا ہو اسے ” نظر مقابلہ ” کہا جاتا ہے تاثیر اس کی نحس اکبر تسلیم کی جاتی ہے اور اعمال غضب میں بلا کی تاثیر کا ظہور ہوتا ہے ۔