شرف شمس 2018 – عمل مہر سلیمانی – ایک مجرب ترین عمل و لوح ۔
شرف شمس 2018۔
سیارہ شمس جو کہ سیارگان سبعہ میں شہنشاہ فلک کی طاقت کا حامل مانا جاتا ہے ۔ زندگی اور روح اس سے توانائی پاتے ہیں۔ ہر سیارہ جب دائرۃ البروج کا دورہ کرتے ہوئے اپنے مخصوص درجات سے گزرتا ہے تو قدرت کاملہ کی جانب سے اسے شرف کی قوت حاصل ہوتی ہے ، اس وقت جو کاسمک ریز زمین پر اثر انداز ہو رہی ہوتی ہیں اگر انہیں مناسب مادہ مہیا کرکے جذب کرلیا جائے تو حامل لوح سیارگان کی مناسبت سے ان گنت فوائد کا حصول کرتا ہے ۔ سیارہ شمس جب برج حمل کے انیسویں (19) درجہ سے گزرتا ہے تو اسی شرفی قوت کا حامل ہوتا ہے ۔ اس سال سیارہ شمس مورخہ 8 اپریل 2018 ع بوقت 2 بجکر 22 منٹ 48 سیکنڈ (Am) سے مورخہ 9 اپریل 2018 ع بوقت 2 بجکر 47 منٹ 40 سیکنڈ (Am) تک اس درجہ شرف سے گزرے گا ۔
علمائے جفر و روحانیات نے شرف شمس کی مناسبت سے بیشتر اعمال کی تشریح و توضیح فرمائی ہے ہم بھی گزشتہ کئی سالوں سے اس موقع پر مختلف اعمال پیش کرتے رہے ہیں جن کی تاثیر اپنی نظیر آپ ہے ۔ ان اعمال میں ایک عمل ” لوح مہر سلیمانی ” کے نام سے کئی سالوں سے شائع ہوتا رہا ہے ، موجودہ دور میں کسی عمل کے متعلق گھر میں بیٹھ کر تبصرہ کرنا بہت آسان کام ہے لیکن مسلسل تجربات کرکے نتیجہ دینے کے لئے جگر و گردہ درکار ہے ۔
میں واضح کردوں کہ عمل لوح مہر سلیمانی جو کہ شرف شمس کے اوقات میں تیار کیا جاتا ہے برصغیر پاک و ہند کے نامور عامل الحاج مولانا شفق رامپوری کا بیان کردہ ہے ، ذاتی طور پر کئی سالوں سے اس نسخہ کو مختلف تراکیب سے تیلر کرکے اس کی اصل تک پہنچنے کی کوشش کی ہے ۔ صاحب کتاب مفتاح الجفر کی تحقیق کے مطابق شیخ فیضی نے یہی عمل بادشاہ اکبر کو تیار کرکے دیا تھا جس سے اقبال نصف النہار تک پہنچا تھا ۔ شعبہ علم جفر آثار میں اسے ” عمل مہر سلیمانی ” کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے جس کسی شخص کے پاس یہ لوح ہوگی وہ شخص زندگی بھر کسی کا محتاج نہ ہوگا۔ ادنی و اعلیٰ اس کی عزت کریں گے ۔ شفق رامپوری مرحوم لکھتے ہیں کہ میرے زمانے میں ایک شخص کے پاس یہ لوح تھی دنیا اس کی طرف متوجہ ہوتی تھی غرض یہ ہے کہ اس عمل کو محنت کرکے تیار کرلیں زندگی آرام سے بسر ہوجائے گی اور روحانی طریق پر بھی نفس اور شیطان کے مخمصوں سے چھوٹ جاؤ گے ۔
اب طریقہ عمل کو خوب وضاحت سے لکھا جاتا ہے تاکہ ہر شخص اس در نایاب سے فیض حاصل کرکے اور اپنا دامن خوشیوں سے بھر سکے ۔ عمل کی ترکیب کچھ یوں ہے کہ سات نام پیغمبروں کے ، چھ نام بادشاہوں کے اور ایک نام خود کا یعنی کل سات نام، سات نام سیاروں کے ، سات نام فرشتوں کے ، کل اسماء کی تعداد اٹھائیس ہوگی ۔ ان ناموں کے تمام حروف کو مفرد کرکے لکھ لیں میں یہاں پر مفرد کرکے لکھ دیتا ہوں تاکہ آسانی رہے ۔
حضرت آدم ، ابراھیم ، یوسف ، داود ، سلیمان ، عیسی ، محمد ، کیومرث ، جمشید ، فریدوں ، کسریٰ ، سکندر، نوشیرواں ( ایک نام خود کا مثلاً)محمد حسن، مریخ ، زہرہ ، عطارد ، قمر ، شمس ، مشتری ، زحل ، جبرائیل ، میکائیل ، اسرافیل ، عزرائیل ، میططرون، دردائیل ، رفتمائیل ۔ اب یہ اٹھائیس نام کامل ہوئے ، ان سب کو مفرد بھی کئے دیتا ہوں تاکہ آسانی رہے ۔
ا د م ا ب ر ا ھ ی م ی و س ف د ا و د س ل ی م ا ن ع ی س ی م ح م د ک ی و م ر ث ج م ش ی د ف ر ی د و ن ک س ر ی س ک ن د ر ن و ش ی ر و ا ن م ح م د ح س ن م ر ی خ ز ھ ر ھ ع ط ا ر د ق م ر ش م س م ش ت ر ی ز ح ل ج ب ر ا ی ل م ی ک ا ی ل ا س ر ا ف ی ل ع ز ر ا ی ل م ی ط ط ر و ن د ر د ا ی ل ر ف ت م ا ی ل ۔
یہ واضح رہے کہ بادشاہوں کے نام کے ساتھ اپنا نام بھی شامل کرلیں اور اس بطر کو آپ بھی بغور چیک کرلیں عین ممکن ہے کہ ٹائپنگ کے دوران کوئی غلطی سرزد ہوئی ہو ۔ اب ایک بڑا کاغذ لیں اور ان تمام حروف کو ایک سطر میں لکھ لیں اور یہاں تک تکسیر کریں کہ زمام برآمد ہوجائے ۔ وہ احباب جو تکسیر جفری سے واقف ہیں وہ اس بیان کو بخوبی سمجھ گئے ہونگے تاہم نئے قارئین کے لئے یقیناً یہ ایک نئی اصطلاح ہے جسے بیان کرنا ضروری خیال کرتا ہوں۔
مثلاً حروف ہیں ۔ ا ب ج د ھ ۔
ان حروف کو گردش اس وقت تک دی جائے گی جب تک سطرِ اول دوبارہ ظاہر نہ ہو جائے مثال پر غور کریں ۔
اس گردش میں آخر میں جہاں سطر اول دوبارہ ظاہر ہوئی ہے یہ سطر میزان ہے ۔ جب کہ اس سے اوپر والی سطر جس کے حروف ب د ھ ج ا ہیں ، سطر زمام کہلائے گی۔
آپ نے سات پیغمبران کے نام ، چھ بادشاہوں کے نام بمعہ اسم خود، سات سیارگان کے نام اور سات فرشتوں کے ناموں کو بسطر کرکے تکسیر جفری کرکے زمام برآمد کرلی ہے ۔ یہ کام انتہائی مشکل اور بہت دنوں کی محنت کا ہے ایک بھی حرف اگر غلط ہوا تو پوری محنت ضائع ہوجائے گی ۔ مناسب ہے کہ اسے کمپیوٹرائزڈ استخراج کیا جائے ۔
اس تکسیر کا مکمل ہوجانا ہی اس بات کی دلیل ہے کہ نصف عمل آپ نے تیار کرلیا ہے ۔
اب اس تکسیر کی سطر اول میں جس قدر حروف آتشی ہوں ان سب کو ایک علیحدہ جانب لکھ لیں ۔
حروف آتشی یہ ہیں ۔ ا ھ ط م ف ش ذ
اب سطر اول سے حروف نورانی کو ایک جانب لکھ لیں ۔ حروف نورانی تعداد میں چودہ (14) ہیں ۔ جنہیں حروف مقطعات بھی کہا جاتا ہے اور وہ یہ ہیں ۔
ا ھ ح ط ی ک ل م ن س ع ص ق ر ۔
ایک بات کا اور خیال رہے کہ حروف آتشی میں چند حروف ایسے بھی ہیں جو حروف نورانی میں بھی شامل ہیں اس سے مراد یہ ہرگز نہیں کہ جو حروف آتشی میں آپ نکال چکے ہیں وہ حروف نورانی استخراج کرتے وقت چھوڑ دیں ۔
اب آپ کے پاس دو سطور ہونگی ۔ حروف آتشی ، حروف نورانی۔
حروف آتشی کے نیچے والی سطر میں حروف نورانی کی سطر لکھیں ۔ ہر دو سطور کو آپس میں امتزاج دیں جس کا طریقہ یہ ہے کہ حروف نورانی کی سطر کا آخری حرف لیں اور حروف آتشی کا پہلا ۔ اس طرح ایک نئی سطر تیار ہوگی جس سطر میں حروف کم ہوں اس سطر میں از سر نو حروف لے لئے جائیں ۔ مثلاً ۔
ا ھ ط م ف ش ذ ا ھ ط م ف ش ذ
ا ھ ح ط ی ک ل م ن س ع ص ق ر
امتزاج۔ ر ا ق ھ ص ط ع م س ف ن ش م ذ ۔۔۔۔۔۔۔ علیٰ ھذالقیاس ۔
اب آپ کے پاس دو کاغذ ہیں ایک تکسیر والا نقشہ ۔ دوسرا حروف نورانی اور حروف آتشی سے امتزاج شدہ سطر۔
یہ سطر امتزاج والا کاغذ علیحدہ رہنے دیں اور اس سطر میں جو حروف درج ہیں ان کے اعداد ابجد شمسی سے حاصل کریں ۔
ابجد شمسی اور ان کے اعداد
ان اعداد میں سوره مبارکه والشمس وضحاها ( اول تا آخر مکمل سورہ )کے اعداد نکال کر جمع کریں اعداد خوب اچھی طرح دیکھ کر نکالیں ایک عدد کی بھی غلطی نہ ہو ورنہ محنت ضائع ہوجائے گی ۔ جب یہ اعداد اس میں جمع کرلیں تو پھر آیت شریفه قل للھم ملک الملک سے بغیر حساب تک کے اعداد نکال کر اس میں جمع کردیں ۔ یہ آیہ مبارکہ تیسرے پارہ ، رکوع تین سوره آل عمران میں موجود ہے ۔ اب تین کاغذ آپ کے پاس ہیں ۔
ایک تکسیر والا کاغذ ۔
دوسرا حروف آتشی اور حروف نورانی سے امتزاج والی سطر کا ۔
تیسرا ان اعداد کا جس میں اس سطر ( حروف آتشی و نورانی سے امتزاج شده ) اور سورہ والشمس اور آیه مبارکه قل اللهم کے اعداد شامل ہیں۔
ان اعداد کو مخمس خالی الوسط میں پر کرنا ہے ۔
اب آپ نے مخمس خالی الوسط پر کرلیا اب دو کاغذ جس میں اعداد تھے انہیں خارج کردیں اور دیکھیں کہ اب تین کاغذ کاغذ آپ کے پاس ہیں ۔
ایک تکسیر والا۔
دوسرا حروف آتشی و نورانی کے امتزاج والا۔
تیسرا ، نقش مخمس خالی الوسط کا۔
اب اپنے نام کے حروف بسط کرکے لکھیں ( والدہ کے نام کی ضرورت نہیں )۔
حروف ” ج ع ت غ ” کے ساتھ امتزاج دیں ( ان حروف کا تذکرہ شفق رامپوری نے کیا ہے میری تحقیق و تجربہ میں اعداد سورہ والشمس سے حروف پیدا کریں اور ان سے امتزاج دیں )۔
طریقہ امتزاج اس سے قبل بیان ہو چکا ہے ۔ بس یہ چار چیزیں اس عمل میں کام کی ہیں خوب غور کرکے ان چار اجزاء کو استخراج کرلیں ۔
اب ایک پترہ سونے کا بنوائیں جس کا وزن 11 ماشہ 2 رتی ہو
اب ایک پترہ سونے کا بنواؤ جس کا وزن 11ماشہ 2رتی ہو۔ اس پر ایک طرف نقش مخمس کندہ کردو دوسری طرف دو حروف استزاج شدہ جو آتشی اور نورانی حروف سے بنائے تھے اور مخمس کے ارد گرد وہ حرف جو اپنے نام اور ان چار حروفوں سے امتزاج دینے کے بعد لئے تھے تحریر کریں ۔ بس لوح تیار ہے اس پترہ کا تعویذ بنالیں اور اس میں تکسیر والا کاغذ رکھ کر منہ بند کرواکر سرخ ریشم کے کپڑے میں اس طلائی تعویذ کوسی لیں ۔ شفق رامپوری لکھتے ہیں کہ اس تعویذ کو لکھا جائے اگر اس دوران شمس برافق مشرق ہوتو کیا کہنے ہیں ۔
اب اگلے روز صبح طلاع آفتاب سے دو گھنٹے قبل اٹھو۔ پہلےغسل کرو اور حسب توفیق عمده کپڑے پہنو اور سرخ رنگ کی پگڑی (عمامہ )باندھو اور ایک سرخ رنگ کا کپڑا جو چادر کی صورت میں ہو کمر سے باندھو اور ایک تلوار کمر میں حائل کرو کپڑوں میں عطر لگاؤ اور اس تعویذ کو بھی عطر میں معطر کرو اور خوشبو روشن کرو ۔ ( لوبان ۔ عود ۔ اگر کی بتی ۔صندل سفید یا سرخ غرضیکہ کوئی خوشبودار شے ہو)
یہ سب کام طلوع آفتاب سے قبل ختم کرلو جب طلوع آفتاب میں تقریبا پندرہ منٹ باقی رہیں تو مشرق کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو جاؤ ۔ واضح ہو کہ آپ کو ایسی جگہ کھڑے رہنا ہےجہاں سے آفتاب کا نکلنا صاف نظر آئے خواہ آپ کے مکان کی بالائی منزل ہو یا میدان میں کسی جگہ چلے جاؤ ۔ جب طلوع آفتاب میں تقریبا پندرہ منٹ باقی رہیں تو مشرق کی جانب منہ کرلیں ۔( خیال رہے کہ ابھی شمس طلوع نہیں ہوا ہے) کھڑے ہو کر سورۃ والشمس پڑھنا شروع کردیں ۔ آپ کی تلاوت کے دوران آفتاب کا طلوع ہونا چاہیے ۔ پڑھنے کی کوئی تعداد مقرر نہیں ہے خواہ ایک ، دو ، تین ہو یا پانچ یا دس ہو ۔ بس آفتاب آپ کے پڑھنے کے دوران طلوع ہونا چاہیے ۔ جب تمام نکل آئے تو پڑھنا موقوف کردیں ۔ اب سیدھے ہا تھ میں وہ تعویذ لے کر آفتاب کی جانب کردیں اور دعا کریں ۔
کہ الہی جس طرح تو نے آفتاب کو صاحب مرتبہ کیا ہے اس تعویذ کے صدقہ میں مجھے بھی بلند اور صاحب مرتبہ کردے یہ دعا تین مرتبہ مانگ کر اس تعویذ کو اپنے بازو پر باندھ لیں ۔
یہ تعویذ آپ کے بازو پر بندھارہے کسی بھی وقت اسے علیحدہ نہ کریں ۔ رفع حاجات ، جماع وغیرہ ۔ غرض کسی وقت اسے بازو پر سے نہیں اتارنا ہے ۔ اب روزانہ طلوع آفتاب سے قبل اٹھنا ہے اور تین مرتبہ سورۃ والشمس پڑھنا ہے ۔ اس کے بعد تعویذ کو بازو پر سے کھول کر آفتاب کی جانب کردینا ہے اور وہی "دعا الہی جس طرح ۔۔۔۔۔۔۔۔۔” تین مرتبہ مانگ کر اس تعویذ کوبازو پر باندھ لینا ہے ۔
اکیس روز ایسا ہی کریں ۔ اکیس روز کے بعد عمل موقوف کردیں ۔ مگر لوح بازو پر بندھی رہے ۔ اب جو قدرت سے نظر آئے گا آپ خود دیکھ لیں گے ۔ میں اس کی تا ثیر بیان نہیں کر سکتا ۔ یہ خدا کا فضل ہے ۔ خدائے قادر کو نہ بادشاہ بنا دینا گراں ہے نہ وزیر ۔ لیکن کم از کم امیر اور صاحب عزت و مرتبہ بنا دینا تو اس کا خاص اثر ہے ۔ محنت کریں کوشش کریں ۔ آپ دیکھیں گے کہ کس طرح آپ عزیز جہاں ہوتے ہیں ۔
اب چند امور قابل توجہ ہیں غور سے پڑھئے :
تلوار حمایل کرو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اصلی تلوار آپ کے پاس نہ ہوتو کسی سے مانگ لویہ ممکن نہ ہوتو لکڑی کی تلوار چھوٹی سی بنا کراس پر سپیدورق جمالو ۔ اصلی تلوار کے برابر بڑی بنانے کی ضرورت نہیں بس چھوٹی سی تلوار بنالو۔ ہاں شکل تلوار کی ہو ۔ پہلے دن ہی تلوار حمائل کرنا ہے ۔ بخور ۔ عطرمیں معطر کرنا ۔ سرخ کپڑے پہننا ۔ غسل کرنا یہ سب کام پہلے دن سے ہی منسوب ہیں روز کرنے کی ضرورت نہیں ۔ اسی طرح اول روز ہی سورج کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہوئے عمل کرنا ہے بعد کے بیس دن میں اس کی ضرورت نہیں ۔ باقی دنوں میں قبل از طلوع آفتاب کھڑے ہوجایا کریں چاہے آفتاب نظر آئے یا نہ آئے اور تین مرتبہ سورہ والشمس پڑھ کر اور تعویذ کو آفتاب کی طرف کرکے تین مرتبہ دعا مانگ کر تعویذ کو بازو پر باندھ لینا ہے ۔
یہ نکتہ بھی یاد رکھیں کہ پہلے دن سورہ والشمس پڑھنے کی کوئی تعداد مقرر نہیں ہے ۔ لیکن بقیہ بیس دنوں میں تین مرتبہ مقررہ تعداد کے مطابق روزانہ پڑھنا ہے ۔ البتہ اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ طلوع آفتاب سے قبل آپ نے کھڑے ہوجانا ہے آفتاب آپ کے پڑھنے کے دوران ہی طلوع ہونا چاہئے ۔ اس کے لئے آپ کو چاہئے کہ طلوع آفتاب کے اوقات اور سورہ والشمس پڑھنے میں آپ کو کتنا وقت لگتا ہے پر برابر نظر رکھ کر عمل کریں ۔
اکیس یوم کے بعد آپ کہ بھی اخیتار ہے کہ لوح کو بازو پر بندھا رہنے دیں یا حفاظت سے اپنے گھر میں کسی صندقچہ یا محفوظ جگہ میں رکھ دیں مگر اکیس دن تک بازو پر بندھا رہے ۔ اکیس یوم کے بعد عمل ختم کردیں ۔ اگر خدا نہ کرے کوئی اثر معلوم نہیں ہوتا تو فکر نہ کریں ۔ چالیس یوم تک اس کا اثر ظاہر ہوجائے گا۔
عمل کا مکمل طریقہ وضاحت سے تحریر کیا جا چکا ہے کوئی بات سمجھ نہ آئے تو رابطہ کرکے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں ۔
وہ حضرات جو کسی بھی سبب یہ لوح خود نہ کر سکتے ہوں اور ادارہ سے تیار کروانے کے خواہشمند ہوں وہ وقت مخصوص سے قبل رابطہ فرمائیں تو آرڈر کی تکمل ممکن ہوگی بصورت دیگر معذرت
ادارہ سے لوح تیار کروانے والے خواہشمند حضرات یہاں کلک کریں اور دئیے گئے فارم کو پُر کرکے ارسال کریں ۔
خصوصی نوٹ
عمل ہٰذا مختلف ماہرین فن نے مختلف انداز میں بیان کیا ۔ گزشتہ کئی سالوں تک اس لوح کو مختلف مواقعوں پر تیار کر چکا ہوں تجربہ انسان کا بہترین استاد ہے ۔ وہ افراد جن میں تحقیق و جستجو کا مادہ ہے ہمیشہ حالات کے مطابق نئی راہیں نکال ہی لیتے ہیں ۔ صاحبان تحقیق کے لئے عمل ہٰذا کی دو عبارتیں یہاں نقل کرنا چاہوں گا کہ اول شیخ فیضی والی بات کو ذہن میں رکھئے کہ انہوں نے بادشاہ اکبر کے لئے اس لوح کو تیار کیا ۔ دوئم کہ چھ بادشاہوں کے نام اس عمل میں شیخ فیضی نے استعمال کئے اور اس لوح کی برکت سے بادشاہ اکبر کا مقام نصف النہار تک پہنچا ۔ یہ تحقیق صاحب کتاب مفتاح الجفر کی ہے ، کس حد تک صحیح ہے واللہ اعلم ۔
صاحب عقل اس عبارت پر ذرا سا تدبر کریں تو اس عمل کا اصل مقصد اور اس کی روح تک پہنچ سکتے ہیں یہ بھی ذہن میں رکھئے گا کہ عمل کس کے لئے تیار کیا جا رہا تھا اور مقصد کیا تھا ؟۔
دراصل یہ عمل ہے کیا ؟ مزید کس طرح اس سے کام لیا جا سکتا ہے ؟
یہ خصوصی نوٹ بھی چند سال قبل تحریر کیا تھا لے دیکر ایک علم دوست شخص ہی نے اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور تحریری صورت میں پیش بھی کیا لیکن افسوس کہ اصل تک وہ بھی نہیں پہنچ پائے ۔
اس عمل سے متعلق بہت سے سوالات مجھے موصول ہوئے ہیں ، بہت سے نظریات لوگوں نے بیان کئے ہیں جن پر بحث کرنا مقصود نہیں ۔
وما علینا الا البلاغ المبین
dear sir
plz.tell me that MOHAR E SULIMANY ,AIN ATASHI OR NURANI SE IMTEXAG
SOTAH SHAMAS OR AYAT
TENO KE ADDAD ABJAD SHAMAS SE HASIL KARNE HAIN TA ABJAD E QAMARI SE?
NUHAMMAD SALEM
,DEAR SIR
PLZ TELL ME THE ABJAD SHAMISI OF SORAH E SHAMAS
THANKS
M.SALEEM